پاکستان اور ایران کے صدور کا دو طرفہ تجارت میں اضافے، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون اور مواصلاتی رابطوں میں اضافے ‘ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تعاون پر اتفاق

ہفتہ 26 مارچ 2016 16:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) پاکستان اور ایران کے صدور کا دو طرفہ تجارت میں اضافے، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون اور مواصلاتی رابطوں میں اضافے ‘ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعاون پر اتفاق ‘ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان ایران سے بجلی کی خریداری پر غور کر رہا ہے، خطے کی ترقی کیلئے پاکستان اور ایران کے درمیان زمینی اور فضائی رابطوں میں اضافہ ہونا چاہئے‘ پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر ہے‘پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے خوش گوار تعلقات کا خواہش مند ہے۔

وہ ہفتہ کو ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔ ایرانی صدر حسن روحانی کے ایوان صدر پہنچنے پر صدر مملکت ممنون حسین نے خود مرکزی دروازے پر ان کا خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بچوں نے ایران کے صدر کو پھولوں کے گلدستے پیش کئے۔ صدر ممنون حسین کی طرف سے ایرانی صدر اور اْن کے وفد کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا جس میں گورنر خیبر پختون خوا، وزیر اعلیٰ بلوچستان، گورنر گلگت بلتستان،صدر آزادکشمیر، چیف آف آرمی سٹاف، ایئر چیف، نیول چیف، چیئرمین جائنٹ چیف آف اسٹاف وفاقی وزراء ، سفیروں اور اعلیٰ سول و ملٹری حکام نے شرکت کی ‘ ایرانی صدر اور اْن کا وفد ایوان صدر میں پاکستانی بینڈ کے شاندار پرفارمنس سے محظوظ کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی بعد ازاں وفود بھی اس ملاقات میں شامل ہوگئے جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر ممنون مملکت ممنون حسین نے ایرانی صدر حسن روحانی کو نوروز اور بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے پر ایرانی صدر کو مبارک باد دی۔ اس موقع پر صدر ممنون حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی ترقی کے لیے پاکستان اور ایران کے درمیان، زمینی اور فضائی رابطوں میں اضافہ ہونا چائیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے خوش گوار تعلقات کا خواہش مند ہے، پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام کے لیے افغانستان میں امن ضروری ہے توقع ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور جلد ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کو دہشت گردی کے خلاف مل کر کاروائی کرنی چاہیے۔ خطے میں امن کے لیے پاکستان اور ایران کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ اس دوران ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستان میں پر تپاک خیر مقدم اور مہمان نوازی پر صدر ممنون حسین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر دوست ہے، دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے علامہ اقبال کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران رشتوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں پاک ایران بینکوں کی شاخیں دونوں ملکوں میں قائم ہونی چاہیں۔ پاکستان نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت ترقی کی ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ خطے کے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں۔ پاکستان اور ایران کی سرحد ایک دوسرے کے لیے امن کی علامت بن جانی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :