حکومت تمام ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے تنخواہوں اور پنشنو ں میں کم از کم 30 فیصد اضافہ کرے ، سال 2010 کے پچاس فیصد ،2013 کے10 فیصد، 2014 کے 10 فیصد اور سال2015 میں دیئے جانے والے ساڑھے7 فیصد ایڈہاک ریلیف کو سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں ضم کیاجائے ،

آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائیز کوآرڈینیشن کونسل کے صدرمحمد حسین طاہرکی کونسل کے دیگر عہدیدار وں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 25 مارچ 2016 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائیز کوآرڈینیشن کونسل کے مرکزی صدرچوہدری محمد حسین طاہر نے کہا ہے کہ حکومت تمام ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے تنخواہوں اور پنشنو ں میں کم از کم 30 فیصد اضافہ کرے ․ انہو ں نے کہا کہ سال 2010 کے پچاس فیصد ,2013 کے دس فیصد ,2014 کے دس فیصد اور سال2015 میں دیئے جانے والے ساڑھے سات فیصد ایڈہاک ریلیف کو سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنے کے ساتھ ساتھ تمام وفاقی و صوبائی سیکرٹریٹس اوردیگر سرکاری محکموں کے ملازمین کی تنخواہیں اور الاؤنسزیکساں کیئے جائیں۔

انہوں نے یہ مطالبہ آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائیز کوآرڈینیشن کونسل کے خصوصی اجلاس کے بعد کونسل کے دیگر عہدیدار وں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ․ اجلاس میں وفاقی سیکرٹریٹ اسلام آباد, سول سیکرٹریٹ لاہور, سول سیکرٹریٹ خیبر پختونخواہ , سول سیکرٹریٹ سندھ , بلوچستان, مظفر آباد اور گلگت بلتستان کے ایمپلائیز کونسلز کے عہدیداروں نے شرکت کی․کونسل کے جنرل سیکرٹری سردار عبدالرشید , آل پاکستان سیکرٹریٹ گزیٹڈ سپرنٹنڈنٹ ایسوسی ایشن کے صدر و سرپرست اعلی محمد اسرائیل چوہدری, چیئرمین امیر حمزہ محمد شہی, میڈیا ایڈوائزر عبدالکریم اعوان سمیت تمام عہدیداراس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

کونسل کے عہدیداروں نے اجلاس میں ایک قراردار کے ذریعے او ربعد ازاں پریس کانفرنس کے دوران حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں تفریق کو ختم کیا جائے اور وفاقی و صوبائی سیکرٹریٹس کے ملازمین اور دیگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز یکساں کیے جائیں کیونکہ مہنگائی کا بوجھ تمام ملازمین کے لیئے یکساں ہے ․ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں تفریق کی وجہ سے سیکرٹریٹ اور دیگر محکموں کے ملازمین بالخصوص صوبائی ملازمین میں نہ صرف مایوسی پائی جاتی ہے بلکہ ان کی معاشی پریشانیوں میں اضافہ کی وجہ سے ان کی استعداد کار اور حکومت کی مجموعی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے․ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی سیکرٹریٹس اور اداروں کے ملازمین کو بھی عدلیہ , ایوان صدر , وزیر اعظم سیکرٹریٹ , قومی اسمبلی و سینیٹ سیکرٹریٹ , ایف بی آر , پولیس , ایف آئی اے اور محکمہ صحت کے ملازمین کے برابر تنخواہیں , الاؤنسز اور دیگر مراعات دی جائیں ․ انہوں نے کہا کہ یہ امر قابل تشویش ہے کہ تمام شعبوں کی ترقی پر توجہ دی جا رہی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کے سکیلوں پر گزشتہ آٹھ سال سے مکمل نظرثانی کی بجائے جزوی نظرثانی اور ایڈہاک اضافوں کے سوا کچھ نہیں کیا گیا ۔

آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائیز کوآرڈینیشن کونسل کے مرکزی صدر چوہدری محمد حسین طاہر اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ مہنگائی اور افراط زر کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی معاشی حالت انتہائی قابل رحم ہے اور حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سال2016-17 کے نئے بجٹ میں تمام ایڈہاک ریلیف و الاؤنسز کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کر کے نہ صرف سکیل ریوائز(Revise ) کرے بلکہ ان میں مزید تیس فیصد اضافہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :