تحفظ حقوق نسواں بل پر علماء اور پنجاب حکومت کے درمیان اہم نکات پر اتفاق ہوا ہے ،مذہبی جماعتوں اور علماء کرام کو اپنی تجاویز سے حکومت کو آگاہ کرنا چاہئے ،حکومت بل میں تبدیلی کیلئے تیار ہے تو پھر احتجاج کیسا

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کی علماء اور مشائخ کے وفود سے گفتگو

جمعہ 25 مارچ 2016 18:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہتحفظ حقوق نسواں بل پر علماء اور پنجاب حکومت کے درمیان اہم نکات پر اتفاق ہوا ہے ،مذہبی جماعتوں اور علماء کرام کو اپنی تجاویز سے حکومت کو آگاہ کرنا چاہئے ،حکومت بل میں تبدیلی کیلئے تیار ہے تو پھر احتجاج کیسا ۔

وہ جمعہ کو مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ کے وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،مولانا ایوب صفدر،حافظ محمد امجد،مولانا اسد اﷲ فاروق،مولانا شفیع قاسمی،مولانا مشتاق لاہوری،مولانا عبد القیوم ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ علماء کمیٹی اور حکومتی ذمہ داران کے درمیان ہونے والے اجلاسوں کے بعد گزشتہ روز یہ طے پاگیا ہے کہ جن شقوں پر علماء کے قرآن وسنت اور آئین پاکستان کے مطابق اعتراضات ہیں ان شقوں میں تبدیلی لائی جائے گی اور مذہبی جماعتوں اور علماء کرام سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کے مزید کوئی اعتراضات ہیں تو حکومت انکو بھی دور کرنے کیلئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل کی اصلاح کیلئے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ذاتی طورپر جو مثبت کردار اداکیا ہے اس سے بہتری پیدا ہوئی ہے۔اگر حکومت پنجاب اس بل کی منظوری سے پہلے علماء سے مشاورت کرلیتی تو یہ مسائل پیدا ہی نہ ہوتے لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اس بل کے معاملے پر کوئی مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورتوں پر تشدد حرام ہے اور جو قوتیں تشدد کو اسلام ، مسلمانوں اور علماء کے ساتھ جوڑ تی ہیں وہ اسلامی تعلیمات سے ناواقف ہیں ۔

علماء کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری سمیت کسی کو بھی آئین پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔پاکستان کے مسلمان غیر مسلم پاکستانیوں کے حقوق کے محافظ ہیں اور پاکستان کے آئین نے مسلمان اور غیر مسلم کو برابر کا شہری قرار دیا ہے جس کے بعد کسی اور تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل اور دیگر امور پر مزید مشاورت اور غور وخوض کیلئے پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 27مارچ کو فیصل آباد میں بلایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :