’’را‘‘ کے ایجنٹ کی بلوچستان سے گرفتاری بہت بڑا الزام ہے، بھارتی حکومت معاملے کوسنجیدہ لیں ، بھارتی وزیراعظم نوازشریف کو فون کرکے تحقیقات کی یقین دہانی کرائیں ، ا س واقعے کو پاک بھارت مذاکراتی عمل کی را ہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے ، ہولی پر عام تعطیل خوش آئند ہے ، ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پینے سے 20لوگ ہلاک ہوئے، ہندوؤں کے نام پر شراب کی دوکانیں کھول لی گئی ہیں،شراب کے خلاف اسمبلی میں میرا پیش کیاگیا بل مستردہو گیا

پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور رکن قومی اسمبلی رمیش کمارکی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 25 مارچ 2016 18:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی بلوچستان سے گرفتاری ایک بہت بڑا الزام ہے، بھارتی حکومت کو اس معاملے کوسنجیدہ لینا چاہیے، جس طرح پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم کو فون کیا اور بھرپور تعاون کیا اس طرح بھارتی وزیراعظم کو بھی وزیراعظم پاکستان کو فون کرنا چاہیے اور تحقیقات کی یقین دہانی کرانی چاہیے کہ بھارتی سرزمین اور لوگ کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، حکومت سندھ کی جانب سے ہولی کے موقع پر قومی تعطیل کے اعلان کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہولی کے موقع پر 20لاشوں کا تحفہ دیا گیا، ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پی کر 20لوگ ہلاک ہوئے، ہندو مذہب میں شراب پینا منع ہے لیکن ہندوؤں کے نام پر شراب کی دوکانیں کھو ل لی گئی ہیں، شراب کے خلاف اسمبلی میں بل پیش کیا لیکن مسترد کر دیا گیا، اقلیتوں کو صدر اور وزیراعظم کیلئے اہل قرار دلوانے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی بھرپور سپورٹ کریں گے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ 24,23مارچ کو ہونے والی ہولی کی سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، دیوالی اور ہولی تہوار کے لئے قومی سطح پر تعطیل کی قرار دادپیش کی تھی سندھ حکومت کی جانب سے ہولی کے موقع پر قومی تعطیل کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہولی کے موقع پر 20لاشوں کا تحفہ دیا گیا اور ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پینے کی وجہ سے 20لوگ ہلاک ہوئے، بلاول بھٹو زرداری نے ہول یاور دیوالی کی تقریبات میں شریک ہوئے وہ کچی شراب کے حوالے سے کسٹم کے وزیر کو معطل کریں، پاکستان ہندوکونسل کے پلیٹ فارم سے میری کوششیں رنگ لائیں، ہندو میرج بل بھی پاس ہوا اور ہولی اور دیوالی کی تقریبات کے موقع پر قومی تعطیل کیلئے قرار داد جمع کرائی اور ہولی اور دیوالی کی تقریبات کو جتنی اہمیت ملی اتنی کبھی بھی نہیں دی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب میں شراب پینے کی اجازت نہیں ہے لیکن ہمارے نام پر شراب کی دکانیں کھولی گئی ہیں جن کو بند کیا جائے، سندھ میں کسٹم کا وزیر اقلیت برادری سے رکھا جاتا ہے تا کہ وہ شراب کے کاروبار کے ذریعے پیسے بنا کر دے، کچی شراب پینے سے اس طرح کے پہلے بھی واقعات ہوئے ہیں، بھارت امریکہ میں بھی اقلیتوں کے تہوار کے دن قومی تعطیل کی جاتی ہے ، بھارت میں محرم کے دوران بھی قومی تعطیل کی جاتی ہے، بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کے گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنا ایک بڑا الزام ہے اور حاضر سروس ملازم ہے، جس طرح پٹھان کو ٹواقعے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیر اعظم کو فون کیا تھا اور تعاون کیا اسی طرح بھارتی وزیر اعظم کو بھی بھارتی خفیہ ایجنٹ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے واقعے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کو فون کرنا چاہیے اور یقین دلانا چاہیے کہ بھارت کی سرزمین اور لوگ کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے اور واقعے کی بنیاد پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جو تعلقات میں بہتری آئی ہے اور پیش رفت ہوئی ہے رکاوٹ نہیں بننی چاہیے، دونوں ممالک ایک دوسرے کی حیثیت سمجھ چکے ہیں اس لئے مذاکرات جاری رکھنے پڑیں گے اور امریکہ میں دونوں وزیراعظم کی ملاقات ہونی چاہیے اور مذاکرات آگے بڑھنے چاہئیں۔

ہندو دھرم میں شراب منع ہے، شراب کے خلاف بل اسمبلی میں لایا لیکن مسترد کر دیا گیا، پیپلز پارٹی کی جانب سے اقلیتوں کے ملک کے صدر اور وزیراعظم کو اہل قرار دینے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کی حمایت کریں گے۔