پاکستان سے 800زائرین بھارت جاتے ہیں اور 9ہزار سے زائد وہاں سے پاکستان آتے ہیں،پاکستان جوسہولیات فراہم کرتا ہے وہ بھارت نہیں کرتا ،بھارتی ہائی کمیشن سے کئی مرتبہ زائرین کی تعداد بڑھانے کا معاملہ اٹھایا ، کوئی پیش رفت نہیں ہوئی پاکستان نے بھارتی زائرین کے حوالے سے ہمیشہ فراخدلی کا ثبوت دیا

وزیرمملکت برائے مذہبی امور و ہم آہنگی پیرامین الحسنات کاقومی اسمبلی میں شہریار آفریدی کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعہ 25 مارچ 2016 18:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) وزیرمملکت برائے مذہبی امور و ہم آہنگی پیرامین الحسنات نے کہا کہ پاکستان سے 800زائرین بھارت جاتے ہیں اور بھارت سے9ہزار سے زائد زائرین آتے ہیں،پاکستان کی جانب سے جوسہولیات فراہم کی جاتی ہیں وہ بھارت میں بھی نہیں،بھارتی ہائی کمیشن سے کئی مرتبہ زائرین کی تعداد بڑھانے کا معاملہ اٹھایا ہے مگر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

پاکستان نے بھارتی زائرین کے حوالے سے ہمیشہ فراخدلی کا ثبوت دیاہے۔ وہ جمعہ کو قومی اسمبلی میں شہریارخان آفریدی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دے رہے تھے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں وزیر مملکت برائے مذہبی امورپیرامین الحسنات نے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے مذہبی اورثقافتی ہم آہنگی کیلئے حکومت کوشش کررہی ہے اوراس معاملے پر پاکستان جتنی فراخدلی کا ثبوت دیاشاید ہی کسی نے دیا ہو،پاکستان کی جانب سے مقدس مقامات پر حاضری کیلئے جانے والے لوگوں کی تعداد800ہے جبکہ بھارت سے آنے والے یاتریوں کی تعداد9ہزار سے زائد ہے اورپاکستانی زائرین کی تعداد کو بھارت کی جانب سے کم کردی جاتی ہے اور بھارتی حکومت کو بھی اس حوالے سے لکھا گیا ہے کہ پاکستانیوں کی تعداد بڑھائی جائے۔

(جاری ہے)

شہریار خان آفریدی نے کہاکہ ہمارے پاس سیاحتی پالیسی نہیں ہے جبکہ بھارت کی سیاحتی پالیسی سے بہت زیادہ آمدن حاصل کی جاتی ہے۔پیرامین الحسنات نے کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن سے کئی مرتبہ زائرین کی تعداد بڑھانے کا معاملہ اٹھایا ہے مگر پیش رفت نہیں ہوئی،وزارت مذہبی امور مختلف مواقع پر بڑے پروگرام کا انعقاد کرتی ہے اور مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے تقریبات منعقد کی جاتی ہیں،بھارتی زائرین کیلئے سیکیورٹی کے انتظامات سمیت صحت کی سہولیات اوربہتر ماحول فراہم کرتے ہیں اورخصوصی ٹرینیں بھی دی جاتی ہیں اوربھارت میں پاکستانی زائرین سہولیات دی جاتی ہیں مگر ان کو کھلم کھلا پھرنے کی اجازت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :