پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام سیمینار کا انعقاد

جمعہ 25 مارچ 2016 18:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام برصغیر میں عورت ، نو آبادیاتی نظام اور تحریک آزادی کے موضوع پرسیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈی مونفورٹ یونیورسٹی یو کے سے پروفیسر ڈاکٹر پرتپال ورڈی نے اپنے خیالات کا اظہار کی ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد ، فیکلٹی ممبران اور پی ایچ ڈی سکالرز نے شرکت کی۔

اپنے لیکچر میں ڈاکٹر ورڈی نے نو آبادیاتی بھارت اور تحریک آزادی میں خواتین کو پیش آنے والی مشکلات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ انیسویں صدی میں ریفارمز موومنٹ کی جانب سے خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کی گئی اسی طرح برہمو سماج موومنٹ نے بھی مذہب میں اصلاحات اور خواتین کے حقوق کا مطالبہ کیاجبکہ مسلم خواتین ناخواندگی اور پردہ داری کی وجہ سے مرد اور خواتین کے اکھٹے رہنے سے دور رہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے سیاست میں آنے کیلئے خواتین کو ابھارتے ہوئے 1938ء میں مسلم لیگ میں خواتین ونگ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں امراء کی بیگمات نے سیاست میں حصہ لیا جو بعد میں پاکستان موومنٹ میں مڈل کلاس سے خواتین کو سیاست لے کر آئیں اور مسلم ثقافت پر مبنی معاشرے میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کے کم تعلیم یافتہ ہونے کے باعث زیادہ خواتین کو اکٹھا نہ کر پائیں۔

ڈاکٹر ورڈی نے بھارتی مسلمانوں کی تعلیم کے لئے اقدامات پر سر سید احمد خان کی خدمات کو سراہادوسری جانب بھوپال کی بیگم نے بھی بھارت میں تعلیم کیلئے اہم کردار نبھایا۔ اسکے علاوہ ڈاکٹر ورڈی نے سلطانہ ڈریم اور عورت راج جیسے ڈراموں اور فلموں کو بھی اپنے لیکچر کا موضوع بنایا جس میں خواتین کے حقوق بارے آگاہی دی گئی تھی اور عورت راج خاص طور پر اسلئے بھی قابل ذکر ہے کیونکہ اسے ضیاء الحق کے دور میں بنایا فلمایا گیا تھا۔