پاکستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں چینی حمایت کی انتہائی قدر کرتا ہے،احسن اقبال

توقع ہے چین عام آدمی کے معیار زندگی کی بہتری کیلئے مزید سرمایہ کاری کرے گا چینی منصوبے علاقائی ممالک کی ترقی کیلئے چینی قیادت کے مضبوط عزم کے آئینہ دار ہیں

جمعہ 25 مارچ 2016 17:22

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مارچ۔2016ء) پاکستان اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں چین کی حمایت کی انتہائی قدر کرتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ چین عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد دینے کیلئے سرمایہ کاری کیلئے آگے آئے گا۔ چین کے صوبہ ہائینان میں منعقدہ باؤ فورم کے پینل مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ ون روڈ ون بیلٹ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری مربوطیت کے منصوبے کے ذریعے علاقائی ممالک کی ترقی کے بارے میں چینی قیادت کے مضبوط عزم کا آئینہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے نئے منصوبوں سے کمیونٹیوں کیلئے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور حکومت کو مزید ٹیکس آمدن ہوگی۔

(جاری ہے)

دریں اثناء فورم میں شرکت کرنے والے مندوبین نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں چینی سر مایہ کاری ہر ایک کیلئے مساوی اسٹریٹیجی ہے۔ انہوں نے چین اور دوسرے ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری پر زور دیا۔

قومی ترقیاتی اور اصلاحات کمیشن کے نائب سربراہ ننگ جی ژی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جو مقامی لاجسٹکس اور تجارتی روابط بالخصوص الیکٹرک پاوراور ریلوے منصوبوں کو فروغ دینے میں مدد دے گی میں مزیدسرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ ننگ کے مطابق چین نے فرانس جیسے ترقی یافتہ ممالک اور روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے ساتھ والے ترقی پذیر ممالک سمیت درجنوں ممالک کے ساتھ صلاحیت میں تعاون کے بارے میں معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان جیسے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ کام کاآغاز کرنا آسان ہوگاکیونکہ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں ان کی مانگ زیادہ ہے، اس منصوبے جس کی تجویز چین نے 2013 میں پیش کی، کا مقصد ایشیاء اور یورپ کو ملانے والے ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے۔ ننگ نے کہا کہ چین اور تھائی لینڈ کے درمیان ریلوے پراجیکٹ جسے چینی کمپنیاں ڈیزائن اور تعمیر کریں گی، تعاون جو کہ ناصرف مقامی کمیونٹیوں بلکہ چین کے سازوسامان کی برآمدات کیلئے بھی سودمند ہے اضافے کیلئے ایک اور اقدام کے مترادف ہے،10.6بلین ڈالر لاگت کا800کلو میٹر سے زائد کا ریلوے منصوبہ جو تھائی لینڈ کے صوبہ نونگ کھائی، بنکاک اورمشرقی صوبہ ریاؤنگ کو آپس میں ملاتا ہے پر دسمبر میں اس وقت دستخط کئے گئے جب چینی وزیراعظم لی کی چیانگ 2014ء میں ایک علاقائی اجلاس میں شرکت کیلئے تھائی لینڈ گئے تھے۔

ہیبیائی صوبے کے نائبگورنر ژانگ جائی اوئی کے مطابق جہاں تک چین کا تعلق ہے صلاحیت تعاون سے اعلیٰ کوالٹی والے ریلوے سازوسامان میں بالخصوص ترقی ہو گی۔ژانگ نے ان خدشات کے جواب میں کہ چین اپنی زائد گنجائش کے مسائل سے نمٹنے کیلئے دوسرے ممالک کو گھٹیا صلاحیت والی درآمدات کر رہا ہے کہا کہ ہیبائی میں فولاد اورخام لوہے کی صنعتوں میں 700سے زیادہ کمپنیاں ہیں جو سمندر پارفیکٹریوں کی تعمیر اور سرمایہ کاری کرتی ہیں ان میں سے ہر ایک منفعت بخش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک کمپنیاں فیکٹریاں منتقل کر کے چینی کمپنیوں نے ان شعبوں میں مہارت حاصل کرلی ہے اور اس سے فولاد،سیمنٹ اور دیگر پیداواری مصنوعات میں زیادہ مانگ والے ممالک میں اپنا کردار بہتر طور پر ادا کر سکے گی۔ژانگ نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کے ساتھ تعاون میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوں نے مزید تعاون کیلئے ممکنہ مستقبل کی بھی توقع کی

متعلقہ عنوان :