حج کے لئے کرایوں کا اعلان تکنیکی کمیٹی کی سفارشات آنے کے بعدکیا جائیگا ‘ آئندہ سال حج کے دوران پاکستان کا 20 فیصد کوٹہ بحال ہونے کی امید ہے‘ حکومت نے دو سالوں میں حج اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے

وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعہ 25 مارچ 2016 15:26

اسلام آباد ۔ 25 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مارچ۔2016ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا ہے کہ رواں سال حج کے لئے کرایوں کا اعلان تکنیکی کمیٹی کی سفارشات آنے کے بعدکیا جائیگا ‘ آئندہ سال حج کے دوران پاکستان کا 20 فیصد کوٹہ بحال ہونے کی امید ہے‘ حکومت نے دو سالوں میں حج اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے مذہبی امور نے بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی پرحج کرائے کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس پر متعلقہ حکام نے کہا کہ ان کی ٹیکنیکل ٹیم اس کا جائزہ لے گی، اس کا جواب آنے پر کرائے کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حجاج کرام کو حرم تک لے جانے کے لئے سینکڑوں بسیں چلتی ہیں، حرم کے نزدیک رہائش گاہیں مہنگی ہیں ہم دور اور بہتر رہائش گاہیں لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 340 بسیں حجاج کرام کو حرم لے کر جاتی ہیں اور اس سے لوگ خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2013ء میں حج اخراجات تین لاکھ 26 ہزار تھے،موجودہ حکومت یہ اخراجات 2014ء میں دو لاکھ 72 ہزار اور 2015ء میں دو لاکھ 64 ہزار کی سطح پر لے آئے ۔ انہوں نے بتایا کہ حج کوٹہ کیلئے ایک فارمولہ وضع ہے، ایک ہزار آبادی پر ایک حاجی کا کوٹہ ہے۔ حرم کی توسیع کی وجہ سے پاکستان‘ بنگلہ دیش اوربھارت کے کوٹے میں 20 فیصد کمی کی گئی تھی سعودی عرب نے خود اپنے کوٹے میں 50 فیصد کمی کی ہے۔

ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ مفت حج کا کوئی تصور نہیں ہے اور ایسا کوئی کوٹہ نہیں ہے، حجاج کی قرعہ اندازی میں آبادی کی بنیاد پر کوٹہ کو مدنظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے حج 2016ء کے لئے بھارت اور بنگلہ دیش کی طرح پاکستان کے حج کوٹہ کو بحال کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے۔2016ء کے لئے پاکستان کا کوٹہ ایک لاکھ 43 ہزار 368 ہے تاہم اصل کوٹہ آئندہ سال بحال ہونے کا امکان ہے۔