لاہور ہائی کورٹ:پبلک سیکٹر کمپنیوں میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تعیناتی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 25 مارچ 2016 15:15

لاہور ہائی کورٹ:پبلک سیکٹر کمپنیوں میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تعیناتی ..

لاہور (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مارچ۔2016ء) ہائیکورٹ نے پبلک سیکٹر کمپنیوں میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تعیناتی کے خلاف درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لی اور سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے اپوزیشن لیڈر محمود الرشید کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل شیراز ذکاءایڈووکیٹ نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ ، ای پارکنگ ، صاف پانی ، ویسٹ مینجمنٹ اور میٹ کمپنیاں قائم کی ہیں اور ان کمپنیوں کا بورڈ آف ڈائریکٹر ارکان پنجاب اسمبلی کو بنایا گیا ہے۔

شیزار ذکاءایڈووکیٹ نے نشاندہی کی کہ قانون کے تحت حکومت کسی رکن اسمبلی کو پلک سیکٹرز کمپنیوں کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں شامل نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل کے مطابق ارکان صوبائی اسمبلی کو پبلک سیکٹرز کمپنیوں میں شامل کرنا اختیارات سے تجاوز ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے استدعا کی۔ پانچوں کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر سے آرکان پنجاب اسمبلی کو الگ کرکے ان شمولیت کو کالعدم قرار دیا جائے کیا جائے۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے درخواست کی مخالفت کی اور بتایا کہ ارکان صوبائی اسمبلی کی قانونی تقاضے پورے کرکے ان کمپنیوں میں شمولیت کی گئی ہے اور ارکان پنجاب اسمبلی ان کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کی مراعات نہیں لے۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لی اور فریقین کو 17 اپریل کے لیے نوٹس جاری کر دیئے۔