سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنیکی درخواست مسترد کر دی

جمعہ 25 مارچ 2016 14:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مقامی حکومتوں کو اختیارات نہ دینے پر وزیر اعظم نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے کہاہے کہ ہمیں پتہ ہے کہ جمہوریت کے نام پر جو مذاق کیا جا رہا ہے۔ ‘التی احکامات پرعملدرآمد نہ کرنے پر ذمہ داران نتائج بھگتیں گے ۔

جمعہ کو مقامی حکومتوں کو اختیارات نہ دینے پر وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ درخواست گزار رب نواز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مقامی حکومتوں کو عدالتی حکم کے باوجود اختیارات نہیں ملے ‘ اختیارات نہ دینے پر وزیر اعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے ‘ وفاقی اور صوبائی حکومتیں آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد نہیں کر رہیں ‘ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کی نوبت نہیں آئی تاہم سنجیدہ معاملہ ہے ‘ درست انداز میں رہنمائی کریں ۔

(جاری ہے)

جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ الیکشن کے بعد مقامی حکومتوں کو کچھ اختیارات منتقل کیے گئے ‘ تاہم مکمل اختیارات نہیں دیئے گئے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمیں پتہ ہے جمہوریت کے نام پر جو مذاق کیا جا رہا ہے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر ذمہ داران کو نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ کیس کی سماعت اپریل کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی-

متعلقہ عنوان :