امریکی وزیرخارجہ کی روس کے صدر سے ماسکو میں4 گھنٹے طویل ملاقات ‘ امریکہ اور روس متفق ہیں کہ شام کا نیا آئین اگست تک تیار کر لیا جائے۔جان کیری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 25 مارچ 2016 12:32

امریکی وزیرخارجہ کی روس کے صدر سے ماسکو میں4 گھنٹے طویل ملاقات ‘ امریکہ ..

ماسکو(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مارچ۔2016ء) امریکی وزیرخارجہ کی روس کے صدر سے ماسکو میں چار گھنٹے طویل ملاقات ہوئی ہے جس کے دوران شام کا بحران حل کرنے کیلئے امن اقدامات تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔جان کیری کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک صدر بشارالاسد کے حوالے سے فیصلہ آئندہ چند روز میں کرلیں گے۔روسی صدر پوٹن سے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ماسکو میں چار گھنٹے طویل مذاکرات کئے۔

جن میں شام اور یوکرین کی صورتحال سمیت دونوں ممالک کے درمیان متنازع امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ صدر پیوٹن سے انکی تعمیری بات ہوئی ہے۔ دونوں ملکوں نے شام کے بحران کے حل کیلئے امن اقدامات تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ شام میں سیاسی عمل اور جنیوا مذاکرات کیلئے حالات سازگار بنانے کیلئے اقدامات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

تاہم شام میں سیاسی تبدیلی کا فیصلہ وہاں کے عوام خود کریں گے۔جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکہ اور روس اس بات پر متفق ہیں کہ شام کا نیا آئین اگست تک تیار کر لیا جائے۔انھوں نے بتایا کہ دونوں ملک اس بات پر متفق ہیں کہ شام میں سیاسی حکومت کی منتقلی کے لیے روس کی حکومت اور باغیوں کے مابین مذاکرات کا عمل تیز کیا جائے۔اسی سلسلے میں امن مذاکرات کا ایک اور دور جینوا میں جمعرات کو اختتام پذیر ہوا ہے۔

شام سے روسی افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ ماسکو کے دس روزہ دورے پر ہیں۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں جان کیری نے کہا کہ ہم نے عبوری سیاسی حکومت اور آئین کے مسودے کی تیاری کے لیے اپنے اہداف مقرر کر لیے ہیں اور ہم اسے اگست تک مکمل کر لیں گے۔ امریکہ اور شامی حزبِ اختلاف کاموقف ایک جیسا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ صدر الاسد اقتدار چھوڑ دیں لیکن شام کے صدر کے اتحادی روس کا کہنا ہے کہ اس بات کا فیصلہ شام کے عوام کریں گے۔

روسی وزیر دفاع مسٹر لاروف نے کہا کہ روس اور امریکہ شام کی حکومت اور حزبِ اختلاف پر زور دیں گے کہ وہ جینوا میں براہراست بات چیت کریں اور عبوری حکومت کے خدوخال کے بارے میں آگے بڑھیں۔روس اور امریکہ نے کہا کہ وہ شام میں جنگ بندی پر عمل دارآمد پر زور دیں گے۔ شام میں 27 فروری سے جنگ بندی شروع ہوئی ہے۔