ماسکو ایئرپورٹ پر محصور کراچی کے تعلق رکھنے والے 48 تاجر دبئی کے راستے کراچی پہنچ گئے

ٹریول ایجنٹ کی غفلت کی وجہ سے ہمیں یہ وقت دیکھنا پڑا ،ٹریول ایجنٹ کاجو نمائندہ ہمارے ساتھ تھا اس کو روسی زبان نہیں آتی تھی ،میڈیا سے بات چیت

جمعہ 25 مارچ 2016 12:27

ماسکو ایئرپورٹ پر محصور کراچی کے تعلق رکھنے والے 48 تاجر دبئی کے راستے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) ماسکو ایئرپورٹ پر محصور کراچی کے تعلق رکھنے والے 48 تاجر دبئی کے راستے کراچی پہنچ گئے ہیں۔ کاروباری سرگرمیوں کے لئے روس جانے والے تاجروں کے وفد کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹریول ایجنٹ کی غفلت کی وجہ سے ہمیں یہ وقت دیکھنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں پھنسے84 میں سے 48 پاکستانی براستہ دبئی ایمریٹس ائیرلائن کی پرواز ای کے 604کے ذریعے کراچی پہنچ گئے۔

کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے حکام نے تاجروں کے پاسپورٹ چیک کرنے کے بعد ان کوگھرجانے کی اجازت دی۔ائیرپورٹ پہنچے والے پاکستانیوں کا ان کے اہلخانہ نے استقبال کیا۔ مسافروں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیاہے کہ انہیں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی سپورٹ نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات چیت میں تاجروں نے کہاکہ ان کی واپسی میں وزیراعظم نوازشریف اور میڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ماسکوایئرپورٹ پر حکام نے کاغذات دیکھے اور آنے والوں سے تفتیش کی اور مختلف سوالات پوچھے۔ تاجروں نے بتایا کہ ٹریول ایجنٹ کی غفلت کی وجہ سے ہمیں یہ وقت دیکھنا پڑا کیونکہ ٹریول ایجنٹ کا جو نمائندہ ہمارے ساتھ تھا اس کو روسی زبان نہیں آتی تھی ۔ انہوں نے بتایاکہ سالانہ کنونشن میں شرکت کے لئے ماسکو گئے تھے ۔ مگر ہمارے ساتھ وہاں ایسا سلوک کیا گیا کہ جیسے ہم دہشت گرد ہوں ۔

ہم لوگوں کو دو دو چار چار کی تعداد میں مختلف کمروں میں محدود کر دیا گیا تھا ۔ تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملے کی شفاف انکوائری کرائے ۔ذرائع کے مطابق ایک پاکستانی کی طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے دیگر دو پاکستانی بھی ماسکو میں رک گئے وہ بھی بہت جلد وطن واپس پہنچیں گے۔واضح رہے کہ کراچی سے ماسکو جانے والے 150 تاجروں کو انتظامیہ نے ماسکو ائیرپورٹ پر روک لیا تھا۔ محصور پاکستانی تاجروں کو نجی کمپنی کاروباری سرگرمیوں کے لئے اپنے ہمراہ لے گئی تھی جنھیں ماسکو ائیرپورٹ پر بغیر کوئی وجہ بتائے مختلف کمروں تک محدود کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :