یمن میں القاعدہ کے خلاف کارروائی کسی بھی وقت ممکن ہے،سعودی عرب

آئینی حکومت کے خلاف لڑنے والوں کی سرکوبی کی جائے گی،مشیر سعودی وزارت دفاع عسیری

جمعرات 24 مارچ 2016 21:44

یمن میں القاعدہ کے خلاف کارروائی کسی بھی وقت ممکن ہے،سعودی عرب

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مارچ۔2016ء)یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم عمل عرب ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کے ترجمان اور سعودی وزارت دفاع کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ عرب اتحادی فوج یمن میں کسی بھی وقت القاعدہ کے خلاف آپریشن شروع کر سکتی ہے۔عرب ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی فوج کی جانب سے یمن میں القاعدہ کے خلاف کارروائی ناممکن نہیں ہے۔

القاعدہ کے خلاف کارروائی کسی بھی وقت شروع کی جا سکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں جنرل احمد عسیری کا کہنا تھا کہ یہ بات پہلے طے کرلی گئی تھی کہ یمن میں جو طاقت بھی آئینی حکومت کے لیے خطرہ بننے کی کوشش کرے گی یا یمنی عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے گی، وہاں کی آئینی حکومت کے ساتھ مل کرپوری قوت سے اس کی سرکوبی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

عرب اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا یمن میں القاعدہ کے جنگجو منحرف صدر علی عبداﷲ صالح اور حوثی ملیشیا کے پرچم تلے لڑ ہرے ہیں۔

اس لیے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں، علی عبداﷲ صالح اور القاعدہ کے دہشت گردوں نے مل کر ملک کو بدامنی اور عدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔ اس لیے ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھی جائے گی اور انہیں ہر سطح پر حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ علی صالح اور حوثی ملیشیا القاعدہ کے دہشت گردوں کی معاونت سے حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں بدمنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر آئینی حکومت کو عرب ممالک کی افواج کی معاونت حاصل ہے اور اپنی فوج کی مدد سے ملک میں اپنا کنٹرول مضبوط تر بناتی چلی جا رہی ہے۔