حکومت پرویز مشرف کے حوالے سے جو فیصلہ کرناچاہتی ہے کرسکتی ہے عدالت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، پیپلز پارٹی بلوچستان

جمعرات 24 مارچ 2016 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مارچ۔2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنماوں نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ عدالت کا نہیں وفاقی حکومت کا تھا سپریم کورٹ نے فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ حکومت پرویز مشرف کے حوالے سے جو فیصلہ کرناچاہتی ہے کرسکتی ہے عدالت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر حفیظ امیرالملک مینگل ،صوبائی رابطہ سیکرٹری منور لانگو،ریحان بگٹی، شہزادہ کاکڑ،محمداکرم محمد شہی ،ظفراور دیگر نے پی پی پی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

مقررین نے کہا کہ اس وقت جنرل مشرف کے خلاف شہید بے نظیر بھٹو ،نواب اکبر خان بگٹی کے قتل سمیت کئی سنگین مقدمات چل رہے ہیں وزیراعظم نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیکر قوم کی دل آزاری کی ہے پیپلز پارٹی کے جیالے اور قوم نواز شریف اورانکے ٹولے کو کسی صورت معاف نہیں کریگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے عدالتوں کا سامنا نہیں کیا وہ مسلسل بیماری کا بہانہ بناتے اورقوم کو بے وقوف بناتے رہے اور پھر اچانک حکومت کی ملی بھگت سے وہ بیرون ملک چلے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران جو مشرف سے ڈیل کرکے سعودی عرب گئے تھے آج انہوں نے اسکے بدلے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیجا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اورانکا ٹولہ آمریت کی پیدوار ہے اس لئے انہوں نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جمہوریت کے خلاف سازشیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو ملک میں جمہوریت ہے وہ پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو اور ہزاروں جیالے کارکنوں کی قربانیوں کی بدولت ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پرویز مشرف کو فوری طور پر ملک واپس لاکر انکے خلاف آئین توڑنے ، محترمہ بے نظیر بھٹو ،نواب اکبر خان بگٹی سمیت ہزاروں بے گناہ افراد کے قتل کے مقدمات چلاکر انہیں سزا دلائی جائے۔