پاکستان برسلز حملوں کی مذمت کرتا ہے، امریکی سینیٹ کی رپورٹ میں پاکستان کے جوہری پروگرام کو محفوظ قرار دیا گیا،۔ صدر اشرف غنی کی طالبان مذاکرات سے متعلق پیشکش موجود ہے ، افغانستان کا مسئلہ بات چیت اور مذاکرات سے ہی حل ہو سکتا ہے ، روسی ائیر پورٹ سے پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں، ماسکو میں پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کو ائیر پورٹ پر پاکستانی تاجرو ں تک رسائی نہیں ملی۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 24 مارچ 2016 12:53

پاکستان برسلز حملوں کی مذمت کرتا ہے، امریکی سینیٹ کی رپورٹ میں پاکستان ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 مارچ 2016ء) : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان برسلز حملوں ی مذمت کرتا ہے ، حملوں میں قیمتی جانوں کا ضیاع پر افسوس ہے ، پاکستان کو بیلجئیم عوام اور حکومت سے ہمدردی ہے۔ میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ امریکی سینیٹ کی رپورٹ میں پاکستان کے جوہری پروگرام کو محفوظ قرار دیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے جوہری اثاثے محفوظ بنانے کے لیے اعلیٰ اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کا دورہ معیشت کے فروغ کے لیے اہم ہے، شاہد آفریدی کا کشمیر سے متعلق بیان نظروں سے نہیں گزرا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل محض سیاسی بات چیت ہے ۔ صدر اشرف غنی کی طالبان مذاکرات سے متعلق پیشکش موجود ہے ، افغانستان کا مسئلہ بات چیت اور مذاکرات سے ہی حل ہو سکتا ہے ، چار ملکی اجلاس افغان حکومت اور طالبان مذاکرات کے بعد ہو گا، افغانستان میں مفاہمتی عمل مشکل ہے البتہ فریقین کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نفیس زکریا نے کہا کہ حریت رہنماﺅں کی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی تقریب میں شرکت کوئی نئی بات نہیں ، حریت رہنماﺅں کی شرکت پر بھارت کا اعتراض بلا جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف 31مارچ کو امریکہ روانہ ہوں گے۔

البتہ واشنگٹن میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کی کوئی تجویز نہیں۔ روس میں محصور پاکستانی تاجروں سے متعلق بریف کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ روس کے ایک ائیر پورٹ سے48 پاکستانیوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ روس کے دوسرے ائیر پورٹ سے 84 پاکستانیوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ روسی وزارت خارجہ سے رابطے میں ہے جبکہ اسلام آباد میں بھی روسی سفارتخانے سے رابطہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ماسکو میں پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کو ائیر پورٹ پر پاکستانی تاجرو ںتک رسائی نہیں ملی۔