کرپشن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے‘ کرپشن فری قومی سیمینار

کرپشن کے کینسر نے ملک کو تمام شعبوں میں ناکامی سے دوچار کررکھاہے ‘ عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت کی سہولتوں کی عدم دستیابی کے ذمہ دار کرپٹ حکمران ہیں ، ان لوگوں نے گزشتہ 70 سال سے اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ کر رکھاہے‘ موجودہ حکمرانوں سے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو خطرہ ہے‘ پاکستان کو انتشار ، غربت ، مہنگائی ، جہالت ، بدامنی اور دہشتگردی سے بچانے کے لیے کرپشن فری ملک بنانا ہوگا سینیٹر سراج الحق ’ حافظ سعید ، لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی اور دیگر کا خطاب

بدھ 23 مارچ 2016 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مارچ۔2016ء) مقررین نے کرپشن کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کرپشن کے کینسر نے پاکستان کو تمام شعبوں میں ناکامی سے دوچار کررکھاہے ۔ عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت کی سہولتوں کی عدم دستیابی کے ذمہ دار وہ کرپٹ حکمران ہیں جنہوں نے گزشتہ 70 سال سے اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ کر رکھاہے ۔

موجودہ حکمرانوں سے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کو خطرہ ہے ۔ پاکستان کو انتشار ، غربت ، مہنگائی ، جہالت ، بدامنی اور دہشتگردی سے بچانے کے لیے کرپشن فری ملک بنانا ہوگا۔ وہ بدھ کو جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ایوان اقبال میں کرپشن فری قومی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی صدارت میں ہونے والے سیمینار سے امیر جماعۃ الدعوہ حافظ محمد سعید ، لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی ، قیوم نظامی ، سابق ڈی جی نیب خیبر پختونخوا بریگیڈئر ( ر) محمد اسلم گھمن ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اﷲ مجاہد ، معروف اینکر مبشر لقمان و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امیر العظیم ، عمیر خان ، اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ ،اظہر اقبال حسن، چوہدری شوکت اور عبدالعزیز عابد بھی موجود تھے ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کرپشن فری سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی گود میں بیٹھے چند سیکولر اور مذہب بیزار لوگ پاکستان کی نظریاتی شناخت کو منہدم کرنے کی سازش کر رہے ہیں ۔

قرار داد پاکستان اور آئین پاکستان کے مقابل نئی قرار داد اور نئے آئین کی سازشیں ہورہی ہیں تاکہ قوم کی وحدت کو ختم کر کے ملک کو انتشار اور انارکی کا شکار کر دیا جائے ۔نظریاتی کرپشن کی وجہ سے ملک دو لخت ہوا اور آج پھر دشمن کے آلہ کار پاکستان کی سلامتی سے کھیلنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تحفظ اور سا لمیت کے خلاف جو کام امریکہ اور بھارت نہیں کر سکے ، اندرونی دشمن قومی یکجہتی اور اتحاد کو پارہ پارہ کرکے کرناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں آج بھی ہمارے رہنماؤں کو پھانسیوں کے پھندے صرف پاکستان کی محبت کے جرم میں پہنائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن فری پاکستان تحریک صرف جماعت اسلامی کی نہیں ، پاکستان کے 20 کروڑ عوام کی ہے ۔ اب پاکستان اور کرپشن اکٹھے نہیں چل سکتے ۔ حکمران قوم کی امانتوں میں خیانت کر رہے ہیں ۔ ملک کے 375 ارب ڈالر لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کر نے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نیب کا ادارہ احتساب میں بری طرح ناکام ہوچکاہے جب تک قوم بیدار ہو کر احتساب کے اداروں کی پشت پر کھڑی نہیں ہوتی یہ ادارے لٹیروں اور چوروں کو نہیں پکڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کا کوہ ہمالیہ ہر طرف موجود ہے مگر حکمرانوں کو کرپشن کے یہ پہاڑ اس لیے نظر نہیں آتے کہ وہ خود کرپشن کرتے ہیں اور کرپشن کرنے والوں کو تحفظ دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کو ذبح کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں ۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے قومی ایئر لائن کو 200 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ۔ انہوں نے کہاکہ شرم کی بات ہے کہ ترکی کی خاتون اول کا سیلاب زدگان کی مدد کے لیے دیا گیا ہار ایک وزیراعظم کے گھر سے برآمد ہوتاہے۔ تھر،چولستان اور ایرا کے نام سے بننے والے قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف پہنچانے کے اداروں کے اہلکارمری اور ایبٹ آباد میں بڑے بڑے بنگلوں میں رہ رہے ہیں اور متاثرین ابھی تک جھونپڑیوں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔

سراج الحق نے کہاکہ قومی ادارے خسارے میں جبکہ حکمرانوں کے اپنے کاروبار اربوں روپے سالانہ منافع کمارہے ہیں قوم کو سمجھ لیناچاہیے کہ اصل خرابی کہاں ہے ۔ مشرف کے فرار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کمر کی تکلیف میں پہلی بار کسی مریض کو آکسیجن ماسک لگا دیکھاہے ۔ مشرف کو اصل بیماری منافقت کی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ عدالتوں کے ڈبل سٹینڈرڈ ہیں ۔

حافظ محمد سعید نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کرپشن فری پاکستان تحریک کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ تحریک جماعت اسلامی ہی شروع کر سکتی تھی جس کے بانی سید مودودی ؒ سے لے کر سراج الحق تک کسی بھی رہنما کے کردار پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ قوم نظریاتی کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی ۔ جماعت اسلامی نے پاکستان کو اسلامی بنیادوں پر قائم رکھنے کے لیے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں اور آج بھی جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پاکستان کی محبت کے جرم میں بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر لٹکایا جارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے ساتھ سب سے بڑی کرپشن یہ ہوئی کہ جس مقصد اور اﷲ کے ساتھ عہد کر کے ملک حاصل کیا گیا تھا وہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ آج بھی ملک میں سیاسی ، تعلیمی اور معاشی نظام وہی ہے جو انگریز چھوڑ گیا تھا ۔ ملک کو دولخت کرنے سمیت بڑے بڑے حادثوں کا سبب حکمرانوں کی اﷲ سے بدعہدی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ اب ملک میں کسی کرپٹ حکمران کی کوئی گنجائش نہیں عوام ملک کو کرپشن سے بچانے کے لیے کرپشن فری پاکستان تحریک کا ساتھ دیں ۔

لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ کرپشن کا ناسور ملک کو نظریاتی ، اخلاقی اور معاشی بدحالی کی طرف لے جارہاہے ۔ مزدوروں ، کسانوں ، تاجروں ، طلبا ، وکلا اور خواتین کی محرومیوں اور مجبوریوں کے اصل ذمہ دار کرپٹ حکمران ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے 60 کروڑ روپے وزیراعظم کے بیرونی دوروں کی نذر ہو گئے ہیں ۔ میٹرو اورنج لائن ٹرین اور بس کے منصوبوں کی وجہ سے پنجاب کے دس کروڑ عوام پر 16 ہزار روپے فی کس اضافی قرضہ برداشت کرنا پڑ رہاہے ۔

ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہاکہ اگر سودی نظام ختم کر دیا جائے اور زکوۃ و عشر کا پاکیزہ نظام معیشت اپنالیا جائے تو نہ صرف اﷲ کی نافرمانی سے بچاجاسکتاہے بلکہ پانچ سال کے اندر اندر ملک کی تمام معاشی پریشانیاں بھی ختم کی جاسکتی ہیں ۔ بیرون ملک پڑی قومی دولت کو ملک میں لاکر عوام کو تعلیم علاج ، انصاف کی سہولتیں مفت مہیا کی جاسکتی ہیں ۔

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ کرپشن فری پاکستان تحریک کا مقصد کرپٹ لیڈروں کو بے نقاب کرنا ہے تاکہ عوا م ان کے خونخوار چہروں کو دیکھ لیں اور یہ لیڈر عوام کی نظروں میں ا چھوت بن جائیں تاکہ عوام آئندہ ایسے چوروں اور لٹیروں کے دھوکے میں نہ آئیں اور ان کے گریبان پکڑ کر ان سے لوٹی ہوئی دولت نکلوا ئیں ۔امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اﷲ مجاہد نے کہاکہ قومی اداروں میں بیٹھے مگر مچھوں کا محاسبہ کریں گے ۔

عام آدمی کو غربت ، جہالت اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں دھکیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر رکشہ چلانے والا شام کو اپنے بچوں کے لیے روٹی کا بندوبست کر سکتاہے تو دنیا کا سب سے بڑا ریلوے کا نظام خسارے میں کیسے جاسکتاہے انہوں نے کہاکہ وہ ایل ڈی اے اور واپڈا میں ہونے والی کرپشن کے خلاف دفاتر کا گھیراؤ کریں گے ۔