بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے گردشی قرضے کم ہو کر صرف 40ارب 50کروڑ رہ گئے ہیں،480ارب روپے کی یکمشت ادائیگیوں کے باوجود یہ قرضے 2013-14میں دوبارہ بڑھ کر 183ارب روپے ہو گئے تھے، پیپکو کی رپورٹ میں دعویٰ

بدھ 23 مارچ 2016 20:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مارچ۔2016ء) وزارت پانی و بجلی کے ذیلی ادارے (پیپکو) کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے گردشی قرضے رواں مالی سال 2015-16کے پہلے 7ماہ میں کم ہو کر صرف 40ارب 50کروڑ رہ گئے ہیں جو 480ارب روپے کی یکمشت ادائیگیوں کے باوجود 2013-14میں دوبارہ بڑھ کر 183ارب روپے ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

پیپکو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے گزشتہ دو سال کے دوران توانائی کے شعبے میں موجود گردشی قرضوں میں بہت بڑی اور واضح کمی رونما ہوئی ہے، 2012-13کے مالی سال کے آخری مہینے میں گردشی قرضے 502ارب روپے ہو چکے تھے، مالی سال کے اختتام سے 3دن قبل نجی پاور کمپنیوں کو یکمشت 480ارب روپے کی ادائیگی ممکن بنائی گئی مگر بعد ازاں گردشی قرضے دوبارہ 183ارب ہو گئی تھی، جس کے بعد حکومت نے نجی پاور کمپنیوں کو فیول سپلائی اور ادائیگیوں کا ایک رواں نظام تشکیل دیا جس کی وجہ سے گردشی قرضوں میں بتدریج کمی واقع ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں گردشی قرضے کی مالیت ساڑھے 40ارب رہ گئی ہے جو مالی سال کے اختتام تک مزید کم ہونے کے امکان ہیں کیونکہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں بعض بینک بے منٹس متوقع ہیں۔

متعلقہ عنوان :