افغان صوبےننگرہارمیں‌12 سالہ خودکش حملہ آورنےخودکوسکیورٹی فورسزکےحوالےکردیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 23 مارچ 2016 13:05

کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 مارچ 2016ء) : افغان صوبے ننگر ہار میں ایک خود کُش دھماکے کے مشن پر بھیجے گئے ایک 12 سالہ خود کُش حملہ آور نے خود کو افغان سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔ مقامی سکیورٹی اداروں کے مطابق مذکورہ بچے کو حال ہی میں خودکُش دھماکے کے مشن کے لیے ہمسایہ ملک پاکستان سے جلال آباد لایا گیا۔ صوبائی پولیس کے چیف فضل احمد نے بتایا کہ بچے کو خود کُش حملے کے لیے پاکستان کے ایک مدرسے میں تربیت دی گئی جس نے افغان سکیورٹی فورسز کے سامنے خود کو گذشتہ روز پیش کر دیا۔

12 سالہ خود کُش حملہ آور نے بتایا کہ افغان عوام کو نماز پڑھتے دیکھ اور افغانستان میں موجود بے شمار مساجد نے ہی مجھے یہاں دھماکہ نہ کرنے پر اُکسایا۔ غیر اسلامی اور دہشت گرد تنظیمیں بظاہر دہشت گردی کے لیے بچوں کے ذہنی خیالات تبدیل کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک دہشت گردی کی کارروائیوں بالخصوص کودکُش دھماکوں کے لیے افغان بچوں کو بھرتی کر رہے ہیں۔

ان بھرتیوں کے لیے پاکستان اور افغانستان میں موجود مدرسے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان اور افغانستان میں موجود غریب خاندان اپنے بچوں کو مفت تعلیم کے حصول کے لیے مدرسوں ہی میں بھیجنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان بچوں کو ان کے ہینڈلرز خود کش دھماکوں کے نتیجوں میں جنت ملنے اور تمام مسائل کا حل ہو جانے کی نوید سناتے ہیں، خود کو سکیورٹی فورسز کی تحویل میں دینے والے 12 سالہ خود کُش حملہ آور کو بھی یہی کہا گیا تھا جس نے گذشتہ روز خود کُش دھماکے کا خیال ترک کرتے ہوئے خود کو پیش کر دیا۔

متعلقہ عنوان :