پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کیلئے فریم ورک معاہدے پر دستخط

مستقبل کے آزاد تجارتی معاہدے کیلئے اشیاء اور سروسزکی تجارت ،انٹیلکیچوئل پراپرٹی رائٹس، مسابقتی پالیسیوں اور تجارتی تنازعات کے حل کے قواعد طے کرنے کے لئے مذاکرات کئے جائیں گے تجارت میں اضافے کیلئے روایتی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہو گا ،اس کے لئے دوطرفہ تجارتی معاہدے انتہائی ضروری ہیں، خرم دستگیرکی ترک وزراء سے ملاقات میں گفتگو

منگل 22 مارچ 2016 22:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے لئے فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے ۔ معاہدے پر پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان اور ترکی کے وزیر معاشیات مصطفی ایلیٹاس نے دستخط کئے ۔ یہ فریم ورک ایگریمنٹ مستقبل میں پاکستان اور ترکی کے مابین مستقبل کے آزاد تجارتی معاہدے کے لئے اشیاء اور سروسزکی تجارت ،انٹیلکیچوئل پراپرٹی رائٹس، مسابقتی پالیسیوں اور تجارتی تنازعات کے حل کے قواعد طے کرنے کے لئے مذاکرات کئے جائیں گے ۔

فریم ورک ایگریمنٹ دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے مذاکرات کا آغاز جلد ازجلد کر دیا جائیگا اور معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کے لئے دونوں ممالک کے تجارتی حکام مسلسل رابطے میں رہیں گے ۔

(جاری ہے)

پاکستان تمام حکومتی اور پرائیویٹ سٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کے بعد پاک ترک آزاد تجارتی معاہدے کے لئے تجاویز مرتب کرے گا۔ دونوں وزراء نے ترکی کے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ کے ادارے کے پاکستان میں دفتر کا افتتاح کیا جو ابھرتے ہوئے پاکستانی کاروباری حضرات کو اقتصادی اور تکنیکی مشاورت فراہم کرے گا۔

اس سے قبل دونوں ممالک کے وزراء کے مابین ملاقات میں انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ دنیا اس وقت کمرشل ڈپلومیسی کے دور سے گزر رہی ہے اور ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو دوسرے عوامل پر ترجیح دی جاتی ہے ۔ عالمی تجارت کی بدولت دنیا میں کئی نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے اقتصادی حالات بہتر ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تجارت میں اضافہ کرنے کے لئے روایتی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہو گا جس کے لئے دوطرفہ تجارتی معاہدے انتہائی ضروری ہیں ۔

ترکی کے وزیر نے پاکستان میں کی گئی ترک سرمایہ کاری کی تفصیل پیش کی اور کہا کہ سرمایہ کاری کے بعد پاکستان اور ترکی کے مابین تجارتی معاہدہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی سمیت تمام مسلم دنیا کو ہلال فوڈ کے لئے تمام دنیا میں تسلیم کئے جانے والے اسٹینڈرڈ اپنانے ہوں گے تا کہ ہلال فوڈ کی تجارت میں مسلم ممالک کے حصے میں اضافہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان میں توانائی ،ہاؤسنگ ، ٹرانسپورٹ ، شہری صفائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرے گا۔

متعلقہ عنوان :