ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی ایم کیو ایم کے خلاف ’’را‘‘ سے فنڈ نگ اور منی لانڈرنگ سمیت دیگر الزامات کی تحقیقات کیلئے سرفراز مرچنٹ کو لکھے گئے خط کے جواب کی منتظر

مرچنٹ جے آئی ٹی کے سامنے شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں ، جے آئی ٹی انکوائری مکمل ہونے کے بعد بنے گی، ذرائع

منگل 22 مارچ 2016 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) ایم کیو ایم کی مرکزی قیادت کے خلاف بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے فنڈز لینے ، منی لانڈرنگ اور اسلحہ کی خریداری سمیت دیگر سنگین الزامات کی انکوائری میں پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ نے ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی کی طرف سے لکھے گئے خط کا کوئی جواب نہیں دیا، سرفراز مرچنٹ جے آئی ٹی کے سامنے شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں لیکن جے آئی ٹی اسی وقت ہی بنے گی جب انکوائری مکمل ہو گی۔

منگل کو ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر انعام غنی کی طرف سے سرفراز مرچنٹ کو ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف الزامات کے شواہد کی فراہمی اور بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق لکھے گئے خط کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے سرفراز مرچنٹ کے جواب کا انتظار کر رہی ہے۔سرفراز مرچنٹ کا بیان ریکارڈ کرنے اور دستاویزی شواہد آنے کی صورت میں انکوائری کمیٹی اپنی رپورٹ مرتب کر سکے گی۔

ذرائع کے مطابق سرفراز مرچنٹ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسی ٹیم کے سامنے آ کر بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف وزارت داخلہ کے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی، جے آئی ٹی تشکیل نہیں دی جا سکتی چونکہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ہی جے آئی ٹی بنانے پر غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سرفراز مرچنٹ اگر ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی کو اپنا بیان ریکارڈ نہیں کراتے تو ایم کیو ایم کی قیادت پر عائد الزامات کی تصدیق میں دشواریاں پیش آئیں گی اورنہ ہی کوئیکیس درج ہو سکے گا۔

متعلقہ عنوان :