پنجاب بھر کے تمام اضلاع بالخصوص راجن پور میں پسماندگی کا خاتمہ یقینی ہوتا نظر آرہا ہے ‘چوہدری ارشد سعید

لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا جو کہ دیہاتوں میں فرد کے حصول کے لئے ایک احسن اقدام ہے‘ایڈوائزر وزیر اعلیٰ پنجاب جیل خانہ جات

منگل 22 مارچ 2016 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی خصوصی کاوشوں کی بدولت پنجاب بھر کے تمام اضلاع بالخصوص راجن پور میں پسماندگی کا خاتمہ یقینی ہوتا نظر آرہا ہے اورحکومت پنجاب اپنی عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے دن رات کوشاں ہے ،پنجاب بھر میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے ،جو کہ دیہاتوں میں فرد کے حصول کے لئے ایک احسن اقدام ہے۔

ان باتوں کا اظہار ایڈوائزر وزیراعلیٰ پنجاب جیل خانہ جات چوہدری ارشد سعید نے ڈی سی او آفس راجن پور میں ایک اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔اس موقع پر ڈی او سی میاں آفتاب احمد،اے ڈی سی عبدالفاتح،اے سی راجن پور،اے سی روجھان،ای ڈ ی او تعلیم،ای ڈی او ہیلتھ،ریونیو اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

اے سی راجن پور چوہدری مختار نے دوران بریفنگ بتایا کہ ضلع راجن پور میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائز کا 99فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

راجن پور میں فرد کا اجراء اور انتقال کے عمل کا تیز تر نظام موجود ہے ،30منٹ کے کم وقت میں عوام کو تما م معلومات فراہم کردی جاتی ہیں۔ای ڈی او تعلیم نے بتایا کہ ضلع راجن پور میں 1157سکول فنکشنل ہیں،18اپ گریڈ کیئے گئے ہیں،56آئی ٹی لیب موجود ہیں،17سکولA+ کیٹیگری میں آتے ہیں جبکہ ِ18 سکول A کیٹیگری میں آتے ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹر فیاض کریم لغاری نے بتایا کہ صحت کے حوالے سے حکومت پنجاب کے روڈ میپ پر عمل جاری ہے،اسوقت ضلع راجن پور ڈینگی فری ہے اور کوئی بھی لاروا کیس سامنے نہیں آیا۔

اس وقت ضلع راجن پورپولیو فری بھی ہے جبکہ ملیریا کی روک تھا م کے لئے خصوصی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل کو دیکھتے ہوئے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو اپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ا ے سی روجھان نے بھی اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع راجن پور میں بالخصوص روجھان کے دو ر دراز علاقے کے لوگوں کے مسائل ذیادہ ہیں اگر تحصیل وائز میرٹ پر کام کیا جائے تو دریا پار کے علاقے کو لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔بعدا زاں چوہدری ارشد سعید کو ڈی ایچ کیو ہسپتال اور لینڈ ریکارڈ سینٹر کا دورہ بھی کروایا گیا۔

متعلقہ عنوان :