بیلجیئم کا دارالحکومت برسلز دھماکوں سے گونج اٹھا،یکے بعد دیگرے 7 دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 جبکہ 150سے زائد افراد زخمی ہوگئے،برسلز ایئرپورٹ پر 2دھماکوں کے نتیجہ میں14افراد جبکہ میٹرو ٹرین اسٹیشن پر 4دھماکوں میں 20افراد ہلاک ہوئے ہیں،ایک دھماکہ شاہی محل کے قریب ہوا،دھماکوں کے پیش نظربرسلز کے فضائی آپریشن،ٹرین سروس،موبائل فون سروس، تمام میٹرو اسٹیشنزاورپبلک ٹرانسپورٹ بھی بندکردی گئی۔ سرکاری نشریاتی ادارہ بلجیئم۔۔ بلجیئم حکومت کی سکیورٹی اداروں کودھماکوں سے متعلق تحقیقات کو خفیہ رکھنے کی ہدایات،جبکہ دھماکوں کے شبہ میں 2مشتبہ افراد گرفتار،تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔عرب ٹی وی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 مارچ 2016 12:35

بیلجیئم کا دارالحکومت برسلز دھماکوں سے گونج اٹھا،یکے بعد دیگرے 7 دھماکوں ..

برسلز(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22مارچ۔2016ء) :بیلجیئم کا دارالحکومت برسلز دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد36ہوگئی ہے جبکہ متعددافراد کی حالت تشویشناک ہے‘مقامی ذرائع ابلاغ نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے برسلزایئرپورٹ، میٹرو سٹیشن اور شاہی محل پر یکے بعد دیگرے 7 دھماکوں کے نتیجے میں36 افراد ہلاک اور150 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں- ذرائع ابلاغ کے مطابق برسلز میں ہوائی اڈے اور میٹرو سسٹم میں ہونے والے دھماکوں میں34 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ایئرپورٹ پرہونے والا دھماکا خودکش تھا جبکہ حملوں کے بعد مزید کئی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔ایئرپورٹ پر دھماکوں کے کچھ دیر بعد میٹرو اسٹیشن بھی یکے بعد دیگرے 4دھماکوں سے گونج اٹھا،دھماکے اس قدر شدید تھے کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

(جاری ہے)

ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے 4 دھماکوں میں 20 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔دھماکوں کے مقام کے قریب یورپی یونین کے مختلف اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔

بیلجئیم کے وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ ملک بھرمیں سیکورٹی الرٹ انتہائی حد تک بڑھادیاگیا ہے۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے دھماکوں پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیلجیئم حکومت کی ہرممکن مدد کرنے کو تیار ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکے ڈیپارچرہال میں امریکن ایئرلائنزڈیسک کے قریب ہوئے ، جس کے بعد لوگ خوف و ہراس کے عالم میں بھاگ کھڑے ہوئے، واقعے کے بعدپولیس نے علاقے کو گھیر ے میں لے کر صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کی۔

برسلزایئرپورٹ اور شہر میںموجود تمام میٹرو اسٹیشنز کو بند کردیا گیا ہے۔ترجمان ایئر پورٹ کے مطابق دھماکوں کے بعد ایئرپورٹ کی عمارت خالی کرالی گئی ہے جبکہ برسلز آنے والی تمام پروازوں کا رخ موڑدیا گیا۔ ایئرپورٹ حکام نے عوام کو ایئرپورٹ کے علاقے کے قریب نہ آنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔برسلزدھماکوں کے بعد یورپ کے تمام ممالک سیکورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا ہے -برسلز میں یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے جب چند روز قبل ہی پیرس حملوں کے ایک مرکزی مشتبہ حملہ آور صلاح عبدالسلام کو برسلز سے گرفتار کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق 26 سالہ صلاح عبدالسلام کو ایک پولیس مقابلے کے بعد حراست میں لیا گیا۔ گزشتہ سال نومبر میں پیرس میں ہونے والے حملوں کے اس مرکزی ملزم کی گرفتاری کو اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔صلاح عبدالسلام کی گرفتاری کے بعد بیلجیئم میں حکام نے پیرس حملوں میں ملوث ایک اور مشتبہ شخص کی شناخت کا بھی دعویٰ کیا ہے۔مشتبہ شخص کا نام نجیم لاخرولی بتایا جاتا ہے اور اس نے گزشتہ سال ستمبر میں پیرس حملوں کے مرکزی ملزم صالح عبدالسلام کے ہمراہ آسٹریا سے ہنگری کی سرحد تک اکٹھے سفر کیا تھا۔

نجیم لاخرولی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے 2013ئ میں شام کا سفر بھی کیا تھا۔فرانسیسی حکام کے مطابق پیرس حملوں میں ملوث ملزمان بیلجیئم فرار ہو گئے تھے جس کے بعد برسلز میں کئی روز تک سکیورٹی انتہائی سخت رہی اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔مغربی ممالک کو پرامن معاشرے کہا جاتا تھا مگر نائن الیون کے بعد پوری دنیا بدامنی کی لپیٹ میں آگئی اور عراق‘لیبیا کے بعد شام کی خانہ جنگی کی ”حدت “مغربی ممالک میں بھی محسوس کی جانے لگی11 ستمبر 2001 میں امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پینٹاگون اور پنسلوانیا میں دہشت گرد حملوں سے3 ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔

11 مارچ2014 میں اسپین کے شہر میڈرڈ میں ہونے والے دھماکوں میں190 افراد ہلاک ہوئے۔جولائی2005میں لندن سب وے ٹرین اور ایک بس میں چار دھماکوں سے52 افراد لقمہ اجل بنے۔24 مئی 2014 میں بیلجیم کے شہر برسلز کے میوزیم میں دہشت گرد حملے میں4 افراد ہلاک ہوئے۔14نومبر2015کو فرانس کے شہر پیرس میں فائرنگ اور خود کش حملوں میں 127 افراد ہلاک اور سو زخمی ہو گئے ، کارروائی میں 8 حملہ آور بھی مارے گئے۔

دوسری جانب 11ستمبر2001سے اب تک پاکستان سمیت مسلمان میں لاکھوں افراد دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر لڑی جانے والی اس جنگ میں جانیں گنواچکے ہیں اور کروڑوں بے گھر ہوچکے ہیں -ادھربرسلز میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے بعد برطانیہ ، جرمنی ، پیرس نیدر لینڈ اور بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے‘ برطانیہ ، جرمنی اور پیرس سمیت دنیا بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے ، بین الاقوامی ائیر پورٹس سمیت ریلوے اسٹیشنز کی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

برسلز میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے بعد برطانیہ ، جرمنی ، پیرس نیدر لینڈ اور بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔پیرس کے چارلز ڈی گال ائیر پورٹ پر سیکورٹی انتہائی سخت جبکہ بیلجیئم کی سرحدوں پر بھی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔جرمنی کے فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر سیکورٹی سخت اور ریلوے اسٹیشنز پر کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ لندن کے گیٹ وک ائیرپورٹ پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں ، عوامی مقامات پر کسی بھی ناگہانی حملے سے بچنے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینا ت کر دی گئی ہے۔

بھارت اور نیدرلینڈ میں بھی کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔افسوسناک واقعات پر دنیا بھر میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ، دنیا بھر کے رہنماوں نے ان حملوں پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔یورپی یونین کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے برسلز میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے دھماکوں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیلجیئم حکومت کو ہر ممکن مدد کی پیش کش کی۔وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب اور عقیدہ نہیں ہوتا۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حملوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔مصر کے جامعہ الازہر نے برسلز حملوں کو اسلامی تعلیمات کے خلاف قرار دے دیا۔

امریکا نے برسلز میں اپنے شہریوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹیشن سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

اپ ڈیٹ
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 36جبکہ150سے زائدزخمی ہوگئے ہیں ‘مقامی میڈیا کے مطابق اب تک امدادی اداروں کے کارکنوں نے34لاشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کے درست تعداد کا تعین نہیں کیا جاسکتا‘برسلزکا زیونٹم انٹرنیشنل ایئریورٹ دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹوں میں شمار ہوتا ہے جہاں سے روزانہ لاکھوں مسافراندرون ملک اور بیرون ملک سفر کرتے ہیں ‘برسلزکے حکام کا کہنا ہے دھماکوں کا ممکنہ طور پر تعلق صالح عبدالسلام کی گرفتاری سے ہوسکتا ہے تاہم فوری طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں پولیس اور قانون نافذکرنے والے دیگر اداروں نے تحقیقات شروع کردی ہیں - بلجیئم کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق برسلز ایئرپورٹ پر 2دھماکوں کے نتیجہ میں14افراد جبکہ میٹرو ٹرین اسٹیشن پر 4دھماکوں کے نتیجہ میں 20افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ایک دھماکہ شاہی محل کے قریب ہوا۔دھماکوں کے پیش نظربرسلز کے فضائی آپریشن،ٹرین سروس،موبائل فون سروس، تمام میٹرو اسٹیشنزاورپبلک ٹرانسپورٹ بھی بندکردی گئی۔عرب ٹی وی کے مطابق بلجیئم حکومت کی طرف سے سکیورٹی اداروں کودھماکوں سے متعلق اطلاعات کو خفیہ رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔جبکہ دھماکوں کے شبہ میں 2مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جنہیں تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

بیلجیئم کا دارالحکومت برسلز دھماکوں سے گونج اٹھا،یکے بعد دیگرے 7 دھماکوں ..

برسلزایئرپورٹ دھماکے