شاہ محمود قریشی کی پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر حکومت پر کڑی تنقید

سابق صدر کوکس آئین اور قانو ن کے تحت بیرو ن ملک جانے کی اجازت دی گئی ،ان کے خلاف آئین کی غداری سمیت دیگر مقدمات زیر سماعت ہیں ، وہ بیرون ملک جاکر سگار اور کافیوں کے مزے اڑا رہے ہیں ، مشترکہ اجلاس کے معاملے پرچیئرمین سینیٹ اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے نکتہ نظر میں اختلاف ہے، حکومت پی آئی اے بل پر اپوزیشن کی تجاویز مان لیتی تو مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت پیش نہ آتی تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

پیر 21 مارچ 2016 22:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر حکومت کو آڑے لیتے ہوئے کہاہے کہ اسے کس آئین اور قانو ن کے تحت بیرو ن ملک جانے کی اجازت دی گئی ، قوم پوچھتی ہے کہ مشرف جس کے خلاف آئین کی غداری سمیت دیگر مقدمات زیر سماعت ہیں وہ کسطرح ملک سے باہر چلے گئے،مشرف کتنے بیمار ہیں کہ بیرون ملک پہنچتے ہی سگار اور کافی پینا شروع کردیا ۔

حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں اگر ہم نے آئین کی پاسداری نہ کی تو قوم معاف نہیں کرے گی،ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی قانون سازی کیلئے مشترکہ اجلاس بلایاگیاہے ،چیئرمین سینیٹ اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے نکتہ نظر میں اختلاف ہے، حکومت پی آئی اے بل کے معاملے پر اپوزیشن کی تجاویز مان لیتی تو اس کے لئے مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے مشترکہ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کررہے تھے ۔

شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قانون سازی کیلئے مشترکہ اجلاس بلایاگیاہے کیونکہ سینیٹ کے 5بل لیپس ہوگئے تھے اور چیئرمین سینیٹ نے مشترکہ اجلاس کی درخواست کی۔ چیئرمین سینیٹ اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے نکتہ نظر میں اختلاف ہے،سینیٹ وفاق کا نمائندہ ادارہ ہے حکومت نے 5بلوں کے ساتھ دو اسمبلی کے بل بھی شامل ہیں ان بلوں پر سینیٹ نے اپنا مو قف دیدیا ہے،سینیٹ نے پی آئی اے والا بل دو دفعہ مسترد کیااب فہم وفراست کا راستہ تھا کہ حکومت یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جاتی،اگر حکومت اپوزیشن کی تجاویز مان لیتی تو پھر آج اس بل کو مشترکہ اجلاس میں لانے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی،ہم سب نے آئین کا حلف اٹھایا ہے آج قوم پوچھتی ہے کہ مشرف جس کے خلاف آئین کی غداری کے مقدمے زیر سماعت تھے وہ کسطرح ملک سے باہر چلے گئے،چیئرمین سینیٹ نے آئین کی پاسداری کی رولنگ دی ہے، وہ کتنے بیمار ہیں کہ بیرون ملک پہنچتے ہی سگار اور کافی پی رہے ہیں۔

حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں اگر ہم نے آئین کی پاسداری نہ کی تو قوم معاف نہیں کرے گی۔