وزیراعلیٰ کا بغیر پروٹو کول 3گھنٹے ڈی ایچ کیو ہسپتال اور اراضی ریکارڈ سنٹرحافظ آباد کا اچانک دورہ

مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا ، آپریشن تھیٹرز،سرجیکل، جنرل ودیگر وارڈز ،سٹور روم اور میڈیسن سٹور روم کا معائنہ کیا عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دےئے گئے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے-شہباز شریف ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہسپتالوں کے معاملات درست کرنا ہوں گے اور عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی-وزیر اعلی

پیر 21 مارچ 2016 22:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 مارچ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پیر کے روز بغیر کسی پروٹو کول اورپیشگی اطلاع اچانک 3گھنٹے تک حافظ آباد کا دورہ کیا۔وزیراعلیٰ نے حافظ آباد میں عام وین کے ذریعے سفرکیااور ان کے دورے کے موقع پر کسی مقام پر ٹریفک نہیں روکی گئی-وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف حافظ آباد پہنچے اور عام وین میں بیٹھ کر اچانک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال آئے- وزیر اعلی نے ہسپتال میں مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور مختلف وارڈز کا معائنہ کیا -وزیر اعلی نے مریضوں کی عیادت کی اوران سے علاج معالجہ کے بارے میں دریافت کیا - وزیراعلیٰ تقریبا2گھنٹے تک ڈسٹرکٹ ہیڈ کو ارٹر ہسپتال حافظ آباد میں موجود رہے اور آپریشن تھیٹرز،سرجیکل وارڈز، جنرل وارڈز ،سٹور روم سمیت دیگرمختلف وارڈزمیں گئے اور وہاں مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں سے علاج معالجے اورمفت ادویات کی فراہمی کے بارے میں دریافت کیا ۔بعض مریضوں نے بتایا کہ ہسپتال میں ادویات مل رہی ہیں تا ہم بعض مریضوں کی جانب سے مفت ادویات نہ ملنے کی شکایات پر وزیراعلیٰ نے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ مفت ادویات ہر صورت مریضوں تک پہنچنی چاہئیں۔وزیراعلیٰ نے مریضوں کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری پر اربوں روپے کے وسائل خرچ کررہی ہے ۔

صحت عامہ کیلئے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ دیا گیا ہے۔صحت عامہ کے تاریخی بجٹ اورمفت ادویات کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے وسائل کے ثمرات عام آدمی تک ہر صورت پہنچنے چاہئیں۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ہسپتال میں صفائی کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جائے ۔زچہ و بچہ وارڈ کے دورے کے دوران وارڈمیں پانی کی عدم دستیابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ وارڈ میں پانی کی فی الفوردستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے میڈیسن سٹور روم کا بھی دورہ کیا اوریہاں ادویات کا سٹاک چیک کیا۔ وزیر اعلی نے سٹاک رجسٹر مناسب طریقے سے مرتب نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سٹورروم میں تمام ادویات کے فوری آڈٹ کا حکم دیا ۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ ڈی سی او گوجرانوالہ اپنی نگرانی میں ادویات کے سٹاک کو چیک کر کے مکمل رپورٹ پیش کریں -وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے ٹوائلٹس میں گندگی اورپانی و لائٹس کی عدم دستیابی اور خراب چادروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی اور ہسپتال میں فوری طورپر صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔

وزیر اعلی نے اس موقع پر ہسپتال انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عبادت سے کم نہیں اور ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی ہسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہے - افسوس کی بات ہے کہ ہسپتال میں ادویات کا سٹاک رجسٹر اور کمپیوٹر ریکارڈ اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا اور مریضوں کو شکایت ہے کہ انہیں ادویات بازار سے خریدنا پڑ رہی ہیں - یہ صورتحال ناقابل برداشت ہے- انہوں نے کہا کہ معاملات اب اس طرح نہیں چلیں گے ،ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہسپتالوں کے معاملات درست کرنا ہوں گے اور عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے ٹوائلٹس میں گندگی اورپانی و لائٹس کی عدم دستیابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہسپتال میں صفائی کا مناسب انتظام ہے اورنہ ٹوائلٹس میں پانی۔مریضوں کیلئے بنیادی سہولتیں میسر نہ ہونا ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے - انہوں نے کہا کہ عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دےئے گئے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتال میں غریب عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی بروقت فراہمی میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اورمتعلقہ حکام کو ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتوں کو بہتر بنانا ہوگا۔مریضوں اوران کے اہل خانہ نے وزیراعلیٰ شہبازشریف سے شکایات کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں بعض ادویات باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔جس پر وزیراعلیٰ نے ڈی سی او کو حکم دیا کہ جن مریضوں نے باہر سے ادویات خرید ی ہیں آپ انہیں فوری طورپر رقم واپس کریں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دکھی انسانیت کے زخم پر مرہم رکھنا بہت بڑی نیکی ہے جس کا اجر نہ صرف دنیابلکہ آخرت میں بھی ملتا ہے ۔وزیر اعلی نے ہسپتال انتظامیہ کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے مزید اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ آئندہ بھی ہسپتالوں کے اچانک دورے کر کے صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے-بعد ازاں وزیر اعلی عام وین میں بیٹھ کر حافظ آباد میں لینڈ ریکارڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے نئے نظام کے تحت قائم کیے گئے اراضی ریکارڈ سنٹر پہنچے اورسنٹرکا دور ہ کیا- وزیر اعلی نے سنٹر میں موجود لوگوں اور عملے سے گفتگو کی اور نئے نظام کی افادیت کے بارے دریافت کیا- اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت میں اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کااہم منصوبہ مکمل کر کے سنگ میل عبور کیا ہے اور اس منصوبے کے لئے اربوں روپے وسائل فراہم کئے گئے ہیں ۔

اس جدید نظام کے تحت 23ہزار دیہاتوں کی اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔عوام کو صدیوں پرانے فرسودہ نظام اور پٹوار کلچر سے نجات دلائی گئی ہے ۔جدید نظام کے ذریعے جعلسازی سے لوگوں کی اراضی ہتھیانے،دھوکہ دہی،فراڈ،کرپشن اوربلاجوازمقدمہ بازی کا خاتمہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سروس سینٹرز میں فرد ملکیت بغیر رشوت دےئے صرف 35منٹ میں حاصل کی جاسکتی ہے اورانتقال اراضی کا عمل بھی چند منٹوں میں پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے ۔

وزیر اعلی نے عملے پر زور دیا کہ وہ محنت، دیانت اور امانت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں کیونکہ آپ نے ایک ایسے فرسودہ نظام کو تبدیل کیا ہے جس سے لوگ تنگ تھے اور اب عوام کو نئے نظام سے ریلیف ملا ہے-عملے نے وزیر اعلی کو بتایا کہ جدید نظام رائج ہونے سے پٹواری اور تحصیلدار کا عمل دخل ختم ہوگیا ہے اور سروس سنٹر رات آٹھ بجے تک عوام کی خدمت کے لئے کھلا رہتا ہے- مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور ڈی سی او حافظ آبادبھی اس موقع پر موجود تھے-