پاکستان نیوکلےئر سیکورٹی ٹریننگ کانفرنس کی میزبانی والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

پیر 21 مارچ 2016 21:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 مارچ۔2016ء) پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس میں عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر کے علاوہ بڑے پیمانے پر نیوکلےئر سیکورٹی ٹریننگ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔پاکستان کی جانب سے 5روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جس میں29ممالک نے شرکت کی۔اس کانفرنس کا انعقاد پاکستان کی جانب سے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے تعاون کے ساتھ کیا گیا،کانفرنس میں29ممالک کے52 نمائندگان نے شرکت کی۔

کانفرنس میں امریکا،چین،برطانیہ ،روس،جاپان،برازیل،افغانستان،بلغاریہ،چلی،جبوتی،ایکواڈور،گھانا، انڈونیشیاء،جنوبی افریقہ،سوڈان،تھائی لینڈ،اردن،قازقستان،کینیا،کوریا، لبنان،یوکرائن اور ویتنام کے نمائندگان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں ورلڈ انسٹیٹیوٹ آف نیوکلےئر سیکورٹی اور عالمی ایٹمی ایجنسی کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔پاکستان نے ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہونے کے باعث کچھ سالوں کے اندر ایک مؤثر سیکورٹی کا نظام وضع کیا ہے اور ایٹمی سیکورٹی کی ٹریننگ میں کافی صلاحیت بھی حاصل کی ہے۔

پاکستان میں ہونے والی کانفرنس عالمی نیٹ ورک آف نیوکلےئر سیکورٹی ٹریننگ سپورٹ سینٹرز کا سالانہ اجلاس بھی تھا جو کہ دنیا ہمیں ایٹمی سیکورٹی کی صلاحیت بڑھانے بھرپور نظام وضع کیلئے اقدامات اٹھاتی ہے۔پاکستان کا سینٹر آف ایکسیلینس آف نیوکلےئر سیکورٹی پاکستان کا ایک معتبر ادارہ ہے جو کہ ایٹمی امور میں مختلف اقسام کی ملکی اور عالمی سطح کی ٹریننگز نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکورٹی اور انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے ساتھ قابل اساتذہ کے ذریعہ فراہم کرتا ہے۔

کانفرنس میں شرکت کرنے والے نمائندگان نے ان تمام اداروں کا دورہ تھا اور پاکستان کی جانب سے ایٹمی سیکورٹی کے حوالے سے ٹریننگ کے معیار اور عمل کو سراہا۔اجلاس میں شرکت کرنے والے نمائندگان نے اپنے اپنے تجربات ،معلومات اور طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔کانفرنس کا انعقاد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

متعلقہ عنوان :