سپریم کورٹ نے امریکی سفارت خانے میں توسیع سے متعلق مقدمہ میں وفاقی حکومت سے و ضاحت طلب کرلی

امریکی سفارتخانے میں توسیع کیلئے مزید 18ایکڑ اراضی سی ڈی اے سے حاصل کر لی گئی ہے ٗدرخواست گزار

پیر 21 مارچ 2016 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے امریکی سفارت خانے میں توسیع سے متعلق مقدمہ میں وفاقی حکومت سے و ضاحت طلب کرلی ۔پیرکوجسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چیئرمین وطن پارٹی بیرسٹرظفراﷲ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت امریکی سفارتخانے میں توسیع کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

اس موقع پر درخواست گزار نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں امریکی سفارتخانے میں توسیع کیلئے مزید 18ایکڑ اراضی سی ڈی اے سے حاصل کر لی گئی ہے، اس حوالے سے میں نے 2009ء میں درخواست دائر کی تھی، سی ڈی اے نے امریکی سفارتخانے میں مزید تعمیرات کیلئے2012ء میں این اوسی بھی جاری کیا تاہم اس کے بعد وفاقی ترقیاتی ادارے نے وہاں جاکر انسپیکشن تک نہیں کیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکی سفارتخانے کا کل رقبہ 173421223مربع فٹ ہے، بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق جتنا رقبہ اور سٹاف امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے کو دیا گیا ہے، اتنا ہی امریکی سفارتخانے کو پاکستان میں دیا جاسکتا ہے، دوسری جانب امریکی سفارت خانے کے ساتھ غیر قانونی طورپرجو ہوٹل تعمیر کیاجارہاہے وہ پاکستان کیلئے سیکورٹی رسک ہے، میری استدعا ہے اس حوالے سے حکومت سے وضاحت طلب کی جائے۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل خان نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود سے استفسار کیا کہ کیا واقعی امریکی سفارتخانہ میں ہوٹل تعمیر کیا جارہاہے، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ یہ بات درست ہے کہ وہاں ہوٹل تعمیر کیا جارہا ہے لیکن وزارت داخلہ کو اس ہوٹل کی تعمیرپرکوئی اعتراض نہیں ہے۔ بعدازاں عدالت نے وفاقی حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :