درآمدی گاڑیوں پر 10 فیصد ڈیوٹی کم کردی ہے ٗنئی پالیسی پانچ سال تک برقرار رہیگی ٗحکومت نئی آٹو پالیسی کااعلان

پاکستان میں گاڑیوں کے خریداروں کو رقم کا ٹھیک نعم البدل نہیں ملتا ٗخواجہ آصف

پیر 21 مارچ 2016 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) حکومت نے نئی آٹوپالیسی کا اعلان کرتے ہوئے درآمدی گاڑیوں پر 10 فیصد ڈیوٹی کم کردی ہے ٗنئی پالیسی پانچ سال تک برقرار رہیگی۔وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور مفتاح اسماعیل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نئی آٹوپالیسی کے تحت درآمدی گاڑیوں پر 10فیصدڈیوٹی کم کردی گئی ہے ٗمقامی طور پر مینوفیکچرنگ کرنے کاروباری حضرات ڈھائی سے تین فیصد کمی پر پارٹس درآمد کر سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہاکہ ماضی کی تمام خرابیاں دور کرنے کے لئے نئی پالیسی تشکیل دی گئی ہے ٗ آٹو پالیسی کو پانچ سال تک برقرار رکھاجائیگا ٗگاڑیوں کی صنعت کے مالکان نے سرکاری رعایت کا فائدہ خریداروں کو منتقل نہیں کیا۔مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پارٹس کی ڈیوٹی میں کمی یکم جولائی 2016 سے ہوگی ٗپاکستان میں بند پڑے آٹو پارٹس پلانٹس کو کھولنے کے لیے تین سال کی مراعات دی گئی ہیں، نئی آٹو پالیسی میں ٹرک اور بس کو بھی شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے بتایا کہ دنیا میں متروک ہونے والی آٹو پالیسی پاکستان کو دی جاتی رہی، دنیا بھر میں یورو 6 معیار کی گاڑیاں ہیں جبکہ ہمارے ہاں یورو 2 چل رہا ہے۔ نئی آٹو پالیسی میں موٹر سائیکل سازی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور کوشش کی ہے کہ یہ مارکیٹ کی ضروریات پوری کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان گاڑی کی برآمد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا لیکن اگر معیاری گاڑی بنتی تو گاڑیاں برآمد بھی کرتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گاڑیوں کی انجن سازی میں ایندھن کی بچت پر توجہ نہیں دی گئی جبکہ پاکستان میں گاڑیوں کے خریداروں کو رقم کا ٹھیک نعم البدل نہیں ملتا ، ماضی کی خرابیاں ور کرنے کیلئے نئی آٹو پالیسی بنائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :