قانون سازی اس وقت ہورہی ہے جب آئین شکن کو باعزت بری کر کے ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے ٗخورشید شاہ

قوم پوچھ رہی ہے پرویز مشرف جہاز میں بیٹھ کر باہر چلے گئے ٗ آرٹیکل 6 کہاں گیا؟شاہ محمود قریشی ایم کیو ایم کا ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کی گرفتاری کے خلاف علامتی واک آؤٹ

پیر 21 مارچ 2016 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن نے کہا ہے کہ قانون سازی اس وقت ہورہی ہے جب آئین شکن کو باعزت بری کر کے ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے ۔ پیر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوا توایم کیو ایم نے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کی گرفتاری کے خلاف علامتی واک آؤٹ کیا اجلاس کے دور ان فاروق ستار شاہد پاشا کی گرفتاری پر بولنا چاہتے تھے تاہم اسپیکر نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ آ ج وہ وزیر اعظم کو 24 جون 2013کاوہ دن یاد دلانا چاہتے ہیں جب وزیر اعظم نے آرٹیکل 6 کی کارروائی پرپارلیمنٹ کواعتماد میں لیا تھا۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اچھی بات ہے کہ آپ بیٹھ کے بات کرنا چاہتے ہیں تاہم قانون سازی اسوقت ہو رہی ہے جب آئین شکن کوبا عزت بری کرکے باہربھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم پوچھ رہی ہے پرویز مشرف جہاز میں بیٹھ کر باہر چلے گئے ٗ آرٹیکل 6 کہاں گیا؟۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شاہد پاشا کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے، گرفتاری کے بعداب تک انھیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا،مارچ کے مہینے میں ایم کیوایم کے 40 افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ایم کیوایم کے اتحاد اور ووٹ بینک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جب کہ ہمارے کئی اہم رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے اور مارچ کے مہینے میں ایم کیوایم کے 40 افراد کو گرفتار کیا گیا، لیکن کسی اورجماعت کے مرکزی رہنماؤں کواس طرح گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو کراچی میں کام کرنے سے روکا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ آپ اس طرف جاکے پاکیزہ ہوجاؤ ٗ آج حکومت کے جمہوریت کے دعوے داؤ پر لگائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شاہد پاشا کو اب تک عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا ،وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ اس گرفتاری کا جواب دیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ وہ چیرمین سینیٹ اور ممبرز کا احترام کرتے ہیں،وہ ایسی کوئی رولنگ نہیں دینگے جس سے محاذ آرائی جنم لے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ اجلاس آئین کے تحت بلایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :