پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے عدالتی فیصلے کو ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ،مشرف کی صحت سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، وہ وطن واپس آئیں یا نہ آئیں حکومت کواس سے کوئی سرو کار نہیں ، حکومت نے سابق صدر سے واپس آنے کی کوئی ضمانت نہیں لی، ایان علی کا نام کسٹم کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

پیر 21 مارچ 2016 21:17

پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے عدالتی فیصلے کو ماننے کے سوا کوئی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی صحت سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، وہ بیرون ملک سے واپس آئیں یا نہ آئیں اس سے حکومت کا کوئی سرو کار نہیں کیونکہ حکومت نے سابق صدر سے واپس آنے کی کوئی ضمانت نہیں لی ، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے عدالتی فیصلے کو ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالتے یا نہ نکالتے لیکن اس ایشو پر ہر حال میں سیاست ہونا ہی تھی، ایان علی کا نام کسٹم کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہاوس میں اپنے چیمبر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ جو لوگ آج پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر سیاست کر رہے ہیں وہ ہمیں بتائیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانتے تو اور کیا کرتے، سابق صدر کا نام اگر عدالتی حکم پر ای سی ایل سے نہ بھی نکالتے تو پھر بھی اس ایشوپر سیاست ہونا تھی، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور کہا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کس سمیت مزید پانچ کیس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں لہذا ان کا نام ای سی ایل میں شامل رہنا چاہیے ، عدالت میں یہ بھی موقف اختیار کیا تھا کہ پرویز مشرف اگر باہر چلا گیا تو واپس نہیں آئے گا،اس وقت ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ اگر وہ واپس نہ آئے تو ان کو ملزمان کے تبادلے معاہدے کے ذریعے واپس لایا جائے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو سابق صدر کی صحت سے کوئی غرض نہیں نہ ہی ان سے واپس آنے کی ضمانت لی ہے