اقتصادی راہداری کمیٹی کے اجلاس میں تمام صوبوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائیگی ،خیبرپختونخوا حکومت توانائی کے29منصوبوں کی بریفنگ دی ہے ،ان سے 3902میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی ، لاگت12ارب ڈالر ہے،سکھی کیناری ہائیڈرل منصوبے پر دورکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، صوبوں کے تنازعات کو حل کرنا چاہتے ہیں ،توانائی منصوبوں پر پاک چین ورکنگ گروپ کا اجلاس اپریل کے آخر میں ہوگا

پاک چین اقتصادی راہداری بارے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین کی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

پیر 21 مارچ 2016 18:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری بارے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کی کمیٹی کے اجلاس میں تمام صوبوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا،خیبرپختونخوا کی حکومت نے توانائی کے29منصوبوں کی بریفنگ دی ہے ،ان سے 3902میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اورجسکی لاگت12ارب ڈالر ہے،سکھی کیناری ہائیڈرل منصوبے پر دورکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے صوبوں کے تنازعات کو حل کرنا چاہتے ہیں،سندھ اور وفاق کے درمیان پورٹ قاسم کے حوالے سے پیش رفت کی جائے گی،توانائی منصوبوں پرپاک چائنا ورکنگ گروپ کا اجلاس اگلے ماہ کے آخر میں ہوگا۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو پاک چین اقتصادی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے،انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیرپانی وبجلی نے کمیٹی کو صوبے کے توانائی کے منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی،جس میں صوبائی حکومت کے توانائی کے29منصوبے شامل ہیں،جن سے3902میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اور ان منصوبوں کی لاگت12ارب ڈالر ہے،توانائی منصوبوں پر مشاورت وفاقی اورصوبائی حکومتیں کریں گی،اور اس مشاورت میں وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمد آصف بھی شامل ہونگے،انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے بھی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان پیش رفت ہوئی ہے جس کی وجہ سے تنازعات حل ہورہے ہیں،سکھی کنیاری منصوبے کے حوالے سے دورکنی کمیٹی جس میں شبلی فراز اورجنرل(ر) صلاح الدین ترمذی ہیں جو سندھ حکومت سے معاملات حل کریں گے،کمیٹی کے اگلے اجلاس میں بلوچستان کی حکومت اپنے منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دے گی۔