پاکستان نے اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کا موثر ترین نظام قائم کر رکھا ہے، تربیتی اجلاس کا مقصد جوہری سلامتی کی صلاحیت کیلئے موثر عالمی کوششیں کرنا ہے ، اجلاس کے شرکاء نے ایٹمی سلامتی مرکز اور پی آئی ای اے ایس کا دورہ کیا اور ایٹمی تحفظ و تربیت کیلئے پاکستان کے اعلیٰ معیار کی تعریف کی ، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کابیان

پیر 21 مارچ 2016 18:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان نے ذمہ دار جوہری ملک ہونے کے ناطے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کا موثر ترین نظام قائم کر رکھا ہے،جوہری سلامتی تربیت کے اجلاس کا مقصد جوہری سلامتی کی صلاحیت کیلئے موثر عالمی کوششیں کرنا ہے ، عالمی ادارہ ایٹمی توانائی (آئی اے ای اے )کے تعاون سے اسلام آباد میں ہونے والے جوہری سلامتی تربیت کے سالانہ اجلاس کے شرکاء نے ایٹمی سلامتی کے مرکزاین آئی ایس اے ایس اور پی آئی ای اے ایس کا دورہ کیا اور ایٹمی تحفظ و تربیت کیلئے پاکستان کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہاکہ عالمی ادارہ ایٹمی توانائی کے تعاون سے جوہری سلامتی تربیت کا سالانہ 5روزہ اجلاس 14سے 18مارچ تک اسلام آباد میں منعقد ہو ا، پہلی مرتبہ یہ اجلاس آئی اے ای اے ہیڈکوارٹرز کے علاوہ کسی دوسرے ملک یامقام پر منعقد ہوا، اجلاس میں 29 ممالک کے 56حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شریک ملکوں میں چین ، امریکہ، برطانیہ، روس، جاپان، کوریا اور افغانستان شامل ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اجلاس کے مقاصد میں جوہری سلامتی کی صلاحیت کیلئے موثر عالمی کوششیں کرنا ہیں، پاکستان نے ذمہ دار جوہری ملک ہونے کے ناطے حفاظت کا موثر ترین نظام قائم کر رکھا ہے۔ ترجمان کے مطابق شرکاء نے ایٹمی سلامتی کے مرکز این آئی ایس اے ایس اور پی آئی ای اے ایس کا دورہ بھی کیا۔ اجلاس میں شریک ممالک نے ایٹمی تحفظ اور تربیت کیلئے پاکستان کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔