فلائی دبئی کے مسافر طیارے کے پائلٹ اور ائیر کنٹرول روم کی گفتگو کی تفصیل منظر عام آ گئی

پائلٹ موسم کی صورت حال بارے پوچھ رہے ہیں، موسمی صورت حال پر تشویش کا اظہار بھی کیا

پیر 21 مارچ 2016 16:16

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مارچ۔2016ء ) روس کے جنوبی شہر روستوف آن ڈان میں ہوائی اڈے پر اترتے ہوئے گر کر تباہ ہونے والے فلائی دبئی کے مسافر طیارے کے ہوابازوں اور ائیر کنٹرول روم کے درمیان گفتگو کی تفصیل منظر عام آ گئی جس میں پائلٹ موسم کی صورت حال کے بارے میں پوچھ رہے ہیں،انھوں نے موسمی صورت حال پر تشویش کا اظہار بھی کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سات منٹ کی اس ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ کیا موسم بہتر ہے؟اس وقت وہ روستوف آن ڈان کے ہوائی اڈے پر اترنے کے لیے قریب پہنچ چکے تھے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دبئی کی فضائی کمپنی کی پرواز ایف زیڈ 981 روس کے دارالحکومت ماسکو سے 950 کلومیٹر جنوب میں واقع شہر روستوف آن ڈان کے ہوائی اڈے پر اترتے ہوئے گر کر تباہ ہوگئی تھی۔

(جاری ہے)

اس افسوس ناک حادثے میں 4 بچوں سمیت 62افراد ہلاک ہوگئے تھے۔حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کو قبرصی پائیلٹ ارسطو سقراط اڑا رہے تھے اور ان کے معاون پائیلٹ ہسپانوی شہری الژندرو الواز کروز تھے۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ ہوا بازوں یا فنی خرابی کے حادثے میں امکان کا جائزہ لے رہی ہے۔اس کے بہ قول زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ یہ طیارہ ہوابازوں کی غلطی یا فنی خرابی کی وجہ سے تباہ ہوا تھا۔

روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''بوئنگ 737-800 کو ابتدائی کوشش پر نہیں اترنا چاہیے تھا اور اس کے لیے دوبارہ کوشش کرنی چاہیے تھی۔پائلٹوں کو مبینہ طور پر خراب موسم کی وجہ سے رن وے نظر نہیں آیا تھا اور اس نے اس سے پیچھے ہی طیارہ کو اتار دیا تھا۔پائیلٹ ریکارڈنگ میں ائیر ٹریفک کنٹرولروں کے ساتھ مبینہ گفتگو میں بار بار موسمی حالت اور اترنے کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔اس وقت وہ پانچ کلومیٹر کے دائرے میں تھے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کو ملنے والی اس گفتگو میں پائیلٹ زمین پر ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی پوچھ رہے ہیں۔یہ گفتگو روسی اور انگریزی زبان میں ہورہی تھی۔

متعلقہ عنوان :