سندھ اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پرایم کیوایم کا احتجاج

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 مارچ 2016 15:42

سندھ اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پرایم کیوایم ..

کراچی (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21مارچ۔2016ء) سندھ اسمبلی میں خواجہ اظہار کا توجہ دلاﺅ نوٹس ان کی عدم موجودگی میں پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پر ایوان میں ایم کیو ایم کے ارکان کی ہنگامہ آرائی ، شور شرابہ سپیکر کے ڈائس کے باہر احتجاج کے بعد واک آﺅٹ ، رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کی گرفتاری کے خلاف بھی ایم کیو ایم کے ارکان نے علامتی واک آﺅٹ بھی کیا ، اسمبلی نے سندھ فیکڑیز بل 2015ء اور سندھ میں ملازمت کی شرائط کے حوالے سے بل کی منظوری دے دی۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی صدارت میں ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے علامتی واک آﺅٹ کیا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن خالد احمد نے کہا کہ شاہد پاشا کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر شہلا کی صدارت کے دوران ایجنڈے میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی عطائی ڈاکٹروں کے حوالے سے توجہ دلاﺅ نوٹس کی باری آگئی لیکن خواجہ اظہارموجود نہیں تھے۔

ایم کیو ایم کے ایک اور رکن نے توجہ دلاﺅ نوٹس پیش کرنا چاہا ڈپٹی سپیکر نے اس کی اجازت نہیں دی جس پر ایم کیو ایم کے ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا اور اپنی نشستوں کے سامنے کھڑے ہوگئے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ خواجہ اظہار ایوان میں نہیں ان کی جگہ کوئی اور توجہ دلاﺅ نوٹس پیش نہیں کرسکتا۔ ایم کیو ایم ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور پہلے ایم کیو ایم کے ارکان ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوئے پھر ایوان سے واک آﺅٹ کرگئے۔

شور شرابے کے دوران پارلیمانی امور کے وزیر نثار کھوڑو نے کے ڈی کی بحالی کا بل متعارف کرا دیا۔ بعد میں سندھ فیکڑیز بل 2015 ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جو ایم کیو ایم کے ارکان کی عدم موجودگی میں منظورکرلیا گیا۔ وزیر پارلیمانی امور نے سندھ میں ملازمت کی شرائط کے حوالے سے بل پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ فنکشنل کے رکن اسمبلی نند کمار نے ہولی کے حوالے سے توجہ دلاﺅ نوٹس پر کہا کہ ہولی کے موقع پر اقلیتوں کو ایڈوانس تنخواہ دی جائے۔

ہولی 23 مارچ کو ہے چھٹی 24 کو دی گئی ہے۔ سپیکر آغا سراج درانی نندکمار سے کہا کہ ہولی کھیلنے کے لئے ہمیں بلائیں گے۔ آپ نے کبھی دعوت نہیں دی۔ ہولی پر کون سا رنگ استعمال کریں گے۔ سپرے چلتا ہے یا چونا استعمال ہوگا۔ سپیکر نے کہا کہ گیان چند ایسرانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بلائیں۔

متعلقہ عنوان :