فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے کی صہیونی کوشش ،دوما میں مظاہرے پھوٹ پڑے،اسرائیلی فوج کا مظاہرین پرطاقت کا وحشیانہ استعمال

پیر 21 مارچ 2016 14:32

نابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پرگزشتہ روز ایک اور فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے کی صہیونی کوشش کے بعد مقامی آبادی میں سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی اور پورے شہر میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے مظاہرے کیے ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی فورسز نے پرامن فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پرطاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔

دسیوں فلسطینیوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دوما میں احتجاجی مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب علاقے میں یہ خبر پھیلی کہ انتہا پسند یہودیوں نے ابراہیم محمد دوابشہ نامی ایک فلسطینی شہری کے پورے خاندان کو ان کے گھرمیں آگ لگا کر زندہ جلانے کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے ابراہیم محمد دوابشہ نامی فلسطینی گزشتہ برس اسی علاقے میں سعد دوابشہ نامی فلسطینی خاندان کو یہودی شرپسندوں کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے کے واقعے کا عینی شاہد ہے۔

یہودی انتہا پسند اسے بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دے چکے تھے، ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب انتہا پسند یہودیوں نے ابراہیم کے مکان کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں وہ جھلس کر زخمی ہوا ہے تاہم گھر کے دوسرے افراد محفوظ رہے ہیں۔ آتشزدگی سے مکان اور اس میں موجود سامان جل کرخاکستر ہوگیا۔