حوثی باغی اور یمنی حکومت مذاکرات کے نئے دور کے آغاز سے قبل ایک یا دو ہفتے کی جنگ بندی کیلئے متفق

مذاکرات کا دوبارہ آغاز آئندہ ماہ متوقع ہے ‘ غیر ملکی میڈیا

پیر 21 مارچ 2016 13:39

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) یمنی حکام نے کہاہے کہ حوثی باغی اور یمنی حکومت مذاکرات کے نئے دور کے آغاز سے قبل ایک یا دو ہفتے کی جنگ بندی کیلئے متفق ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یمنی حکام نے بتایا کہ مذاکرات کا دوبارہ آغاز آئندہ ماہ متوقع ہے۔حکام نے بتایا کہ حوثی باغی اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کیلئے متفق ہوگئے ہیں جس میں دونوں فریقین سے مذاکرات کے آغاز سے قبل دارالحکومت صنعا ء سمیت مختلف علاقوں سے واپس جانے اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل یمن میں جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں ہوسکا تھا اور دونوں فریقین ایک دوسرے کو حملوں اور شورش کا ذمہ دار قرار دیتے رہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ حوثی قبائل نے ستمبر 2014 میں یمن کے دارالحکومت کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا تھا۔حوثی قبائل نے یمن کے صدر ہادی کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کیا تھا اور وہ عدن کی اہم بندرگاہ سمیت دیگر کچھ علاقوں کے حصول کیلئے لڑرہے ہیں۔یاد رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی خلیجی ممالک نے حوثی قبائل کے خلاف گزشتہ سال مارچ میں فوجی طیاروں سے بمباری کا آغاز کیا جس میں اب تک ایک ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق اتحادی فوج کی بمباری سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے بیشتر یمنی شہری ہیں۔

متعلقہ عنوان :