عدالت عالیہ کے مستقل ہونے والے چار جج صاحبان نے حلف اٹھا لیا
پیر 21 مارچ 2016 12:58
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے مستقل ہونے والے چار جج صاحبان سے انکے عہدوں کا حلف لے لیا۔ حلف اٹھانے والوں میں مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا، مسٹر جسٹس سید شہباز علی رضوی، مسٹر جسٹس شاہد جمیل خان اور مسٹر جسٹس فیصل زمان خان شامل ہیں۔
(جاری ہے)
فاضل جج صاحبان کی حلف برداری کے سلسلہ میں ایک سادہ و پر وقار تقریب عدالت عالیہ کے ججز لاؤنج میں منعقد ہوئی۔
تقریب میں عدالت عالیہ کی صدر نشت پر کام کرنے والے فاضل جج صاحبان سمیت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، پراسیکیوٹر جنرل ، لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدراور دیگر عہدیداروں، وفاقی و صوبائی لاء افسران، سینئر وکلاء، عدالت عالیہ کے افسران اور مستقل ہونے والے فاضل جج صاحبان کے عزیز و اقارب نے شرکت کی۔ رجسٹرار طارق افتخار احمد نے تقریب کی نظامت کے فرائض سر انجام دیئے۔مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.