بھارت ، پاکستان دو حقیقتیں،بجٹ غربت کی آگ بجھانے پر خرچ کیا جائے،ڈاکٹر طاہر القادری، رواداری اور برداشت کو فروغ دینے کیلئے تعلیمی اداروں میں امن نصاب پڑھایا جائے ،داعش کفر ہے،14سو سال کی اسلامی تاریخ میں کسی صوفی نے کفر کا فتویٰ نہیں دیا،نئی دہلی میں ” صوفی کانفرنس “سے خطاب،انڈین نیشنل ٹی وی چینل نے سربراہ عوامی تحریک کا خطاب براہ راست دکھایا، کانفرنس میں ہزاروں کی شرکت

اتوار 20 مارچ 2016 21:36

بھارت ، پاکستان دو حقیقتیں،بجٹ غربت کی آگ بجھانے پر خرچ کیا جائے،ڈاکٹر ..

لاہور/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20مارچ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد منہاج ا لقرآن کے بانی وسر پرست ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے نئی دہلی میں منعقدہ چار روزہ عالمی صوفی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈیا دو حقیقتیں ہیں ،دونوں ملک ایک دوسرے کو دشمن نہ سمجھیں ،4جنگیں بھی لڑ لیں بالاخر مذاکرات کی میز پر آنا پڑتا ہے ،دونوں ملکوں کا اصل دشمن داعش ہے ،پائیدار امن ،ترقی اور استحکام کیلئے بجٹ غربت کی آگ بجھانے پر خرچ کیاجائے ،علاقائی تنازعات حل اور دہشتگرد گروپوں کا سیاسی استعمال بند ہونا چاہیے۔

غربت اور جہالت کو ختم کر کے نوجوانوں کو دہشتگرد گروپوں کا حصہ بننے سے روکا جا سکتا ہے ،اسلام امن و سلامتی کا دین ہے اس کا گلے کاٹنے والوں سے کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

رواداری اور برداشت کو فروغ دینے کیلئے تعلیمی اداروں میں امن نصاب پڑھایا جائے۔انہوں نے کہاکہ 14سو سال کی اسلامی تاریخ میں کسی صوفی نے کفر کا فتویٰ جاری نہیں کیا۔صوفیائے کرام نے پیا ر اور انسانیت کے احترام کا سبق دیا۔

صوفیائے کرام نے لوگوں کو اسلام کے دائرے میں داخل کیا اور تکفیری گروپوں نے لوگوں کو اسلام کے دائرے سے نکالا۔اسلام کی سر بلندی،احترام آدمیت اور پر امن معاشروں کی تشکیل کیلئے پھر سے صوفیاء کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہو گا اور خانقاہی نظام کوفعال بنانا ہو گا ،انہوں نے کہاکہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ بعض مسلمان ممالک نے فرقہ واریت کو پھیلانے پر کھربوں ڈالر خرچ کئے،امت کو تقسیم اور منتشر کیا گیا۔

اب وقت آ گیا ہے کہ ہر کلمہ گو مسلمان محمد عربی ﷺ کا امن اور پیار والا پیغام لے کر باہر نکلے اور خوارج اور تکفیری گروہوں کے خلا ف نبرد آزما ہو۔انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ داعش کفر ہے جو حلال حرام کی تمیز ختم کر رہے ہیں، جو شراب،خنزیر کو حلال اور بے گناہوں کو بے رحمی سے قتل کرنا جائز سمجھتے ہیں۔دنیا کی تمام حکومتوں ،انسانی معاشروں بالخصوص مسلم ریاستوں کو داعش کے خلاف مشترکہ حکمت عملی طے کرنی ہو گی۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ یہ داعش اور القاعدہ اور دہشت گرد گروپس نئے نہیں ہیں یہ دجال کی آمد تک مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتے رہیں گے اس تکفیری گروہ نے امام مالک  کو 25سال تک گھر سے باہر نہیں نکلنے دیا ،امام شافعی کے خلاف تکفیری تحریکیں چلائیں۔امام احمد بن حنبل کو کوڑے لگوائے ،بایزید بسطامی  ،امام غزالی کے خلاف کفر کے فتوے دئیے اور انکی کتب کو جلایا یہ وہ ہستیاں ہیں تاریخ نے جن کے حق میں فیصلہ دیا اور آج انہیں ہستیوں کی تحقیقی کتب علمی سفر کا پہلا زینہ ہیں اور تکفیری گروہوں کا تاریخ میں منہ کالا ہوا،آئیندہ بھی انکا یہی انجام ہے ،احادیث مبارکہ کے مطابق یہ فتنے قیامت تک ظاہر ہوتے رہیں گے ان کی ہلاکت خیزیوں سے غفلت کا ارتکاب انسانیت کیلئے زہر قاتل ہے۔

انہوں نے کہاکہ تحریک منہاج القرآن فتنہ خوارج کے خلاف دنیا کے کونے کونے میں حق کی آواز بلند کر رہی ہے۔سربراہ عوامی تحریک کا خطاب انڈین نیشنل چینلز نے براہ راست دکھایا،صوفی کانفرنس کا اہتمام آل انڈیا علما مشائخ بورڈ کی طرف سے کیا گیا تھا۔سربراہ عوامی تحریک خطاب کیلئے آئے تو ہزاروں شرکاء نے کھڑے ہو کر انکا استقبال کیا اور خیر مقدمی نعرے لگائے۔

دنیا کے 20 ممالک کے 40 سے زائدعلماء ،مشائخ ،سکالرز کانفرنس میں شریک ہوئے۔صوفی کانفرنس نئی دہلی رام لیلا میدان میں منعقد ہوئی جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی پاکستان سے منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین بھی کانفرنس میں شریک ہوئے،کانفرنس میں ہندو مذہب کے پیشوا اور دیگر مذاہب کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بامقصد اور کامیاب صوفی کانفرنس کے انعقاد پر علماء مشائخ بورڈ کے جملہ ذمہ داران و ممبران کو مبارکباد دی۔