کسانوں کی خوشخالی کیلئے چوہدری محمدسرور نے 15مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کر دیا

ملک میں فوری طور پر زرعی ایمر جنسی لگائی جائے‘بھارت سے زرعی اجناس کی تجارت بند کی جائے ۔

اتوار 20 مارچ 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء )سابق گور نر و تحریک انصاف پنجاب کے صدارتی امیدوار چوہدری محمدسرور نے پنجاب حکومت کے زرعی پیکج کو ”شعبدہ بازی “قرار دیتے ہوئے ”کسان خوشخال پاکستان خوشخال “کے نام سے 15نکاتی مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کر دیا‘ ملک میں فوری طور پر زرعی ایمر جنسی لگائی جائے‘بھارت سے زرعی اجناس کی تجارت بند کی جائے ‘پاکستانی دریاؤں پر بھارت کے پانی روکنے کے معاملے کو اقوام متحدہ سمیت عالمی فورم پر اٹھایا جائے’کسانوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت5روپے مقرر کی جائے ’ڈیز ل پر کسانوں کو80فیصد سبسڈی ‘زرعی آلات کی خر یداری ‘زرعی ادوایات کی قیمتوں میں50فیصد سبسڈی دی جائے۔

اتوار کے روز سابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کو دہشت گردی سمیت دیگر بحرانوں اور مسائل سے نجات دلانے کیلئے ملک کا معاشی طور پر مضبو ط ہونا ضروری ہے مگر جب تک ملک زرعی طورپر مضبوط نہیں ہوگا ملک معاشی طور پر مضبوط نہیں ہوسکتا اور مسائل کم نہیں ہوں گے بلکہ ان میں اضافہ ہی ہوگا ہمیں میڈیارپورٹس سے حاصل ہونیوالی معلومات کے مطابق حکومت جی ایس ٹی ٹیکس کی مدد میں کسانوں کے زیر استعمال اشیاء پر ایک سال میں تقریبا60ارب روپے اکھٹے کر رہی ہے جو کسانوں کے ساتھ حکومتی دشمن کا منہ بولتا ثبوت ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری پر زراعت کے متعلق تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کو ختم کر یں اور ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جائے ‘گندم کی طرح کپاس ،آلو،چاول،گنا،مکئی،کی بھی امدادی قیمت کسانوں کی مشاورت سے مقرر کی جائے‘گنے کے کاشتکاروں کے ملزمالکان کے ذمے بقایا جات کی 100فیصدادائیگی کو یقینی بنایا جائے’آلو کا ریٹ 40 روپے فی کلو مقرر کیا جائے اور حکومت کسانوں سے خود آلو خر ید کر عوام کو سبسڈی کے ساتھ فروخت کر یں ’بقایا جات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے زرعی ٹیوبویلوں کا بقایا معاف کر کے زرعی ٹیوب ویل کو بجلی فری فراہم کی جائے یا زیادہ سے زہادہ 5روپے فی یونٹ مقرر کیا جائے۔

(جاری ہے)

چوہدری محمدسرور نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلز کو بجلی کی لوڈشیڈ نگ سے استثنیٰ قرار دیاجائے ‘کھا د‘بیج ‘ٹر یکٹر‘زرعی ادوایات پر50فیصد حکومت سبسڈی دے اور چھوٹے کسانوں کو بغیر سود کے زرعی آلات قسطوں میں دےئے جائے ‘گندم کی امدادی قیمت کے مطابق کسانوں سے خر یداری کو یقینی بنایا جائے اور حکومت کسانوں کی مشاورت کے ساتھ نئی رزعی پالیسی تشکیل دیں‘ پاکستان اور بھارت کے در میان پانی کی تقسیم کا جو فارمولاطے پایا بھارت اس پر عمل نہیں کر رہا ہے اور بھارت ہمارے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کو بنجر کر نے کی پا لیسی پر گامزن ہے اور حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے (ن) لیگ کی حکومت اپنے کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے اور بھارت سے زرعی اجناس کی تجارت کسان دشمنی پر مبنی اقدام ہے اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستانی کسانوں کو مزید تباہی سے بچانے کیلئے بھارت سے زرعی اجناس کی تجارت بند کر دی جائے ۔

چوہد ری سرور نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کے کسانوں کو بلاسود قر ضے دےئے جائے اور جو کسان بارش یا دیگر قدرتی آفات کا شکارہوئے انکے ذمہ تمام بقایا قر ضہ جات کو معاف کردیا جائے ۔