حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں 254 مدارس بند کردیا

مدارس کا ریکارڈ جمع کرنے کا کام پنجاب اور اسلام آباد میں مکمل ،سندھ میں 80 فیصد‘ کے پی کے میں 75فیصد اور بلوچستان میں 60 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ،وزارت داخلہ کی دستاویزات

اتوار 20 مارچ 2016 16:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مارچ۔2016ء) حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملک بھر میں 254 غیر رجسٹرڈ اور مشکوک مدارس کو بند کردیا گیا جبکہ بیرون ممالک سے فنڈنگ لینے والے 190مدارس کی فنڈنگ کی مانیٹرنگ کا کام ایف آئی اے کو سونپ دیا گیا‘ مدارس کی رجسٹریشن کیلئے نیکٹا اور آئی ٹی ایم پی کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کئے جانے والے نئے رجسٹریشن فارم پر رائے لینے کے لئے تمام صوبوں اور متعلقہ وفاقی سکیورٹی اداروں کو ارسال کردیا گیا ہے‘ وزارت داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں مدارس کا ریکارڈ جمع کرنے کا کام پنجاب اور اسلام آباد میں مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ میں 80 فیصد‘ خیبرپختونخوا میں 75فیصد اور بلوچستان میں 60 فیصد مدارس کا ڈیٹا جمع کرنے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں 182مشکوک مدارس کو بند کیا گیا ہے جس میں سندھ کے 167‘ خیبرپختونخوا کے 13 اور پنجاب کے 2مدارس شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں غیر قانونی سرگرمیوں اور غیر رجسٹرڈ 72مدارس کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے ملک بھر میں بیرونی ممالک سے فنڈنگ لینے والے 190مدارس کے اکاؤنٹس اور فنڈنگ کے استعمال کی نگرانی کا کام وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سونپ دیا ہے۔

واضح رہے کہ بیرونی ممالک سے فنڈنگ لینے والے 190مدارس میں پنجاب میں 147‘ سندھ میں 6‘ خیبرپختونخوا میں 7 اور بلوچستان کے 30مدارس شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں مدارس کی رجسٹریشن کے لئے نیکٹا اور آئی ٹی ایم پی کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کئے جانے والے نئے رجسٹریشن فارم پر صوبوں اور وفاقی سکیورٹی اداروں کو ارسال کردیا گیا ہے۔

تاحال صوبوں کی جانب سے مدارس رجسٹریشن فارم پر کسی قسم کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں مدارس کا ڈیٹا جمع کرنے کا کام جاری ہے۔ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت میں مدارس کا ڈیٹا جمع کرنے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ میں 80فیصد ‘ خیبر پختونخوا میں 75فیصد اور بلوچستان میں 60فیصد مدارس کا ریکارڈ جمع کرلیا گیا ہے