وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 73 غیر قانونی ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کیخلاف سی ڈی اے کی خاموشی

اتوار 20 مارچ 2016 15:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مارچ۔2016ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 73 غیر قانونی ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کیخلاف سی ڈی اے کی خاموشی، 73 ہاوٴسنگ سکیمیں 10 سال قبل قائم ہوئیں ، تمام سوسائٹیوں کو ٹیلیفون کنکشن، گیس کنکشن اور بجلی کی فراہمی کر دی گئی، سوئی نادرن گیس اور واپڈا کی جانب سے وفاق میں قائم غیر قانونی ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کو کنکش جاری کئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ان ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کے مالکان نے تمام پلاٹوں کو بغیر سی ڈی اے کے این او سی کے بیچا، کروڑوں کی کرپشن میں ملوث سی ڈی اے افسران نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی اور سوئی نادرن گیس لیمٹڈ کو لکھے گئے خط میں ین 73 غیر قانونی سوسائٹیوں کو کسی بھی قسم کا کنکشن جاری نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ ان ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کے رہاشیوں نے آن لائن کو بتایا کہ انہوں نے یہ پلاٹ 10 سال پہلے لیے، تعمیر کیئے اور پی ٹی سی ایل، سوئی گیس اور بجلی کے میٹر بھی لگوائے تاہم اس دوران انہیں کوئی رکاوٹ یا مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا ، رہاشیوں کو کہنا تھا کہ وہ جب سے یہاں رہائش پزیر ہوئے ہیں تب سے پانی، بجلی، گیس اور پی ٹی سی ایل کے بل ادا کر رہے ہیں جبکہ سی ڈی اے کی جانب سے ان ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کو کوئی این او سی جاری نہیں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آن لائن کو سوسائٹیوں کے رہاشیوں نے بتایا کہ اگر یہ ہاوٴسنگ سوسائٹی غیر قانونی ہے تو انکو یہ تمام سہولیات، گیس، پانی اور بجلی کے میٹر کیسے قانونی طور پر دے دیئے گئے، تحقیقات کے مطابق سوسائٹی مالکان اور سی ڈی اے نے تمام خریداروں کو اندھیرے میں رکھا اور ان ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کی ایڈورٹائزمنٹ کے دوران بھی کوئی قانونی اقدام نہیں کیا جس کے باعث لوگوں نے کروڑوں روپے کی انویسٹمنٹ کی، ذرائع کے مطابق ان تمام ہاوٴسنگ سوسائٹیوں کی سی ڈی اے سے کوئی رجسٹریشن نہیں ہے جس کے باعث انکے خلاف کسی بھی وقت آپریشن کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :