پاک اقتصادی راہداری منصوبہ مہنگا ہونے کا تاثر غلط ہے ‘ سی پیک کے تحت منصوبہ جات ملکی معیشت کے 3 اہم شعبہ جات توانائی، مواصلات اور گوادر کا احاطہ کرتے ہیں‘ مکران کوسٹل ہائی وے سی پیک کے ارلی ہارویسٹ منصوبہ جات کا حصہ نہیں ‘ طویل المدتی پلان 2020-30 میں ضرورت کے مطابق ترقیاتی کام شروع کیا جائے گا ، نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر تعمیراتی کام 2016 کے وسط تک متوقع ہے‘ وزارت منصوبہ بندی و ترقی واصلاحات کی رپورٹ

اتوار 20 مارچ 2016 12:56

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مارچ۔2016ء ) وزارت ترقی و منصوبہ بندی نے اس تاثر کی تردید کی ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) انتہائی مہنگا منصوبہ ہے ، سی پیک کے تحت منصوبہ جات ملکی معیشت کے 3 اہم شعبہ جات توانائی، مواصلات اور گوادر کا احاطہ کرتے ہیں ، مکران کوسٹل ہائی وے سی پیک کے ارلی ہاروسٹ منصوبہ جات کا حصہ نہیں تاہم طویل المدتی پلان 2020-30 میں ضرورت کے مطابق ترقیاتی کام شروع کیا جائے گا ، نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر تعمیراتی کام 2016 کے وسط تک متوقع ہے ، وزارت منصوبہ بندی و ترقی واصلاحات نے ایک دستاویزی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ انتہائی مہنگا ہے ۔

سی پیک کے تحت منصوبہ جات ملکی معیشت کے تین اہم شعبہ جات یعنی توانائی ، شاہراہوں ، ریلوے اور گوادر کا احاطہ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

توانائی کے شعبہ میں آئی پی پیز کے طریقہ کار کی طرح 46 ارب ڈالر میں سے 77 فیصد رکھا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا ہے کہ گرانٹس اور رعایتی قرضہ جات بنیادی ڈھانچہ (بیسک انفراسٹراکچر) کی کثیر سرمایہ کاری بن جاتے ہیں ۔ 15سالہ باز ادائیگی کے عرصہ میں شرائط و قیود کے تحت قرضہ جات کا رعایتی عرصہ 5 سال ہے ۔

سی پیک منصوبہ کے تحت مکران کوسٹل ہائی وے پر ترقیاتی کام کے حوالے سے یہ کہا گیا ہے کہ مکران کوسٹل ہائی وے دو رویہ ہائی وے ہے اور گوادر کو کراچی سے ملاتی ہے ۔ فی الحال یہ سی پیک کے ارلی ہاروسٹ منصوبہ جات کا حصہ نہیں تاہم درمیانی ، طویل المدتی پلان 2020-30 میں ضرورت کے مطابق ترقیاتی کام شروع کیا جائے گا ۔ گوادر ائیر پورٹ ، نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے طور پر سی پیک کا منصوبہ ہے اور تعمیراتی کام 2016 کے وسط تک متوقع ہے ۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری میں مزدوروں کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے جاری شدہ نوٹیفکیشن کی بنیاد پر بھرتی کیا جاتا ہے لہذا چینی مزدوروں کو خاص ترجیح نہیں دی جاتی ۔ سی پیک طویل المدت منصوبہ ہے مزدوروں کی تعداد پر پراجیکٹ میں مختلف ہو گی ۔ سی پیک میں 35 ارب ڈالر توانائی کے شعبہ کے لئے مختص کیے گئے ہیں

متعلقہ عنوان :