کوئٹہ،پشتونخواء میپ ہزارگنجی سریاب کے زیراہتمام طلباء وطالبات سکالرشپ اورسپورٹس فنڈزکے چیک تقسیم کرنے کی تقریب

کوئٹہ کی قلت آب سے نمٹنے کیلئے مانگی ڈیم کے منصوبے پر کی منظوری ہوچکی ہے ، اسی طرح 5ارب روپے میں کوئٹہ کیلئے مختلف اہم منصوبے شامل ہیں،نصراللہ خان زیرے کاخطاب

ہفتہ 19 مارچ 2016 22:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 مارچ۔2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سٹینڈنگ کمیٹی زراعت وخوراک کے چےئرمین رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے پشتونخوامیپ ہزار گنجی سریاب علاقائی یونٹ کے زیراہتمام کلی فیروز آباد میں طلباء وطالبات سکالر شپ اور سپورٹس کلبوں وکھلاڑیوں میں سپورٹس فنڈز کے چیک تقسیم کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوامیپ نوجوانوں ، طالب علموں اور سپورٹس مینز کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے اس سلسلے میں پارٹی کے اراکین اسمبلی نے گزشتہ 2بجٹ میں کم وبیش 25ہزار طلباء وطالبات کو سکالر شپ اور سپورٹس کلبوں کی مد میں کروڑوں روپے صاف اور شفاف طریقے سے تقسیم کئے ہیں جو کہ ایک تاریخی اقدام ہے ۔

(جاری ہے)

تقریب سے ضلع معاون سیکرٹری نظام عسکر ، علاقائی سیکرٹری عبید اللہ بڑیچ ، محمد نعیم ، حبیب خان ،معلم سردار، زمان خان اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر ہزار گنجی سریاب ، کشمیر آباد ،فیروز آباد، خلیفہ گلی ، عصمت آباد اور گردنواح کے سینکڑوں طلباء وطالبات اور سپورٹس کلبوں میں چیکس تقسیم کےئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ پشتونخوامیپ کی ترجیحی صرف اور صرف ہمارے عوام اور بالخصوص ہمارے نوجوان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی نے گزشتہ اڑھائی سالہ دور حکومت میں جس طرح عوام کی خدمت کی ہے وہ ناقابل بیان ہے ۔ مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام جاری ہے ۔ کوئٹہ کی قلت آب سے نمٹنے کیلئے مانگی ڈیم کے منصوبے پر کی منظوری ہوچکی ہے ۔ اسی طرح 5ارب روپے میں کوئٹہ کیلئے مختلف اہم منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے سرومال کے تحفظ کیلئے جو اقدامات اٹھائیں گئے ہیں اس سے عوام اپنے آپ کو حد درجہ محفوظ تصور کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مسترد شدہ عناصر جو واویلا اور شور مچار ہے ہیں دراصل وہ پشتونخوامیپ کے ترقیاتی اور عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں اور اپنی کوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے اخبار کے ذریعے من گھڑت بیانات شائع کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ حالانکہ ہمارے عوام گزشتہ دور حکومت کی کارستانیاں کرپشن ، لوٹ مار اور بالخصوص امن وامان کی جو صورتحال تھی وہ کبھی بھی نہیں بھولیں گے اور آج بھی ہمارے عوام کے ذہنوں میں سب کچھ تازہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی کے بڑے منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے شہر سے تمام منی بس اڈیں منتقل ہوچکے ہیں جس سے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں بڑی حد تک کمی آجائیگی اور ہزار گنجی ایک نئے شہر کے طور پر آباد ہوجائیگا

متعلقہ عنوان :