پاکستانی قوم چین کے تعاون ، غیر مشروط حمایت اور عظیم سرمایہ کاری کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی‘شہباز شریف

میٹروٹرین منصوبہ کیلئے ٹینڈرنگ کے شفاف عمل کے بعد چینی کمپنیوں سے بات چیت کے ذریعے غریب قوم کے0 7ارب روپے بچائے وزیر اعلی نے پانچویں پاک چائنہ بزنس فورم کا افتتاح کر دیا،چین کے بزنس ہاؤسز اور کمپنیوں کے700 اعلی حکام کی شرکت

ہفتہ 19 مارچ 2016 18:40

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کر گئی ہے ، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کی دوستی اور تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے، پاکستانی قوم ملک کے مختلف شعبوں کی ترقی میں چین کے تعاون ، غیر مشروط حمایت اور عظیم دوست کی عظیم سرمایہ کاری کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی ، گیارہ ماہ قبل گزشتہ برس اپریل میں چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سی پیک کے تحت منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے اور ستمبر میں ان منصوبوں پر کام کا آغاز ہو گیا،دنیا کی تاریخ میں دوستی کی ایسی مثال نہیں ملتی،سفارتی تعلقات ہوں یا معاشی تعاون ، سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی اور قدرت آفت دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ چٹان بن کر کھڑے ہوئے ہیں ، ہمیں پاک چین دوستی پر فخر ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں ایکسپوسنٹر میں پانچویں پاک چائنہ بزنس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین، صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہوداحمد، چینی قونصل جنرل یو بورن کے علاوہ چین کی مختلف کمپنیوں کے 700 مندوبین،بزنس ہاؤسز اور کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، اعلی حکام اور پاکستانی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی-فورم کا اہتمام کامسٹ انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون سے کیا گیا-وزیر اعلی شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک چائنہ بزنس فورم کا انعقاد خوش آئند ہے جس سے دونوں ممالک کے تاجروں اور عوام کے مابین رابطوں کا عمل مضبوط ہوگا- میں بزنس فورم کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں - انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا بھر میں مثال بن چکی ہے -چین سے اتنی بڑی تعداد میں بزنس مینوں کی فورم میں شرکت بڑھتی ہوئی دوستی کا واضح ثبوت ہے - اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ، سمندر سے گہری ، شہد سے میٹھی اور فولاد سے زیادہ مضبوط ہے - چین کے صدر نے بجا طور پر کہا کہ ہم آئرن برادر ہیں اور انہوں نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت کر کے اسے ثابت بھی کیا ہے - انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مائننگ کا عمل ہو یا توانائی کے منصوبے ، انفراسٹرکچر کی بہتری ہو یا ٹرانسپورٹ پراجیکٹس چین نے پاکستان کو بھرپور مدد اور تعاون فراہم کیا ہے -انہوں نے کہا کہ چنیوٹ میں خام لوہے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور ان معدنی ذخائر کی تلاش میں چین کی کمپنی ایم سی سی نے حصہ لیا ہے اور اپنے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا-چنیوٹ میں خام لوہے کے ذخائر کی ابتدائی تصدیق کے مطابق وہاں پر تانبے اور کچھ سپاٹ سونے کے بھی پائے گئے ہیں -اس بارے جلد حتمی رپورٹ سامنے آئے گی اور میں سمجھتا ہوں کہ یہاں پر سٹیل مل لگانے کا منصوبہ بنایا جا سکتا ہے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چینی کمپنیاں اس حوالے سے سرمایہ کاری کر سکتی ہیں یہ ان کے لئے بہت اچھا موقع ہے-انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں بھی چین کی حکومت نے ایگزم بنک کے ذریعے فنڈز فراہم کئے ہیں جو کہ انتہائی آسان شرائط پر ہیں-دنیا میں چین کے علاوہ کوئی اور ایسا ملک نہیں جو کہ اتنی آسان شرائط پر فنڈز فراہم کرے- انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت کوئلے ، سولر، ونڈاور ہائیڈل کے بجلی کے منصوبے ملک بھر میں لگائے جا رہے ہیں جبکہ کمیونیکیشن ، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے منصوبے بھی لگ رہے ہیں - سی پیک کے تحت معاہدوں پر دستخطوں کے بعد تیز رفتاری سے منصوبوں پر عملدرآمد کی کوئی اور مثال نہیں ملتی-ساہیوال میں 1320 میگا واٹ کول پاور پراجیکٹ میں 2.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جبکہ پورٹ قاسم میں بھی 1320 میگا واٹ کا کول پاور پلانٹ کا منصوبہ اسی لاگت سے لگایا جا رہا ہے - بہاولپور میں 900 میگا واٹ کے سولر پاور پراجیکٹ میں بھی چین نے سرمایہ کاری کی ہے - انہوں نے کہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر ہیں جبکہ چین 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے منصوبوں پر کر رہا ہے جو پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لئے چینی قیادت کے عزم کا اظہار ہے - انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت توانائی اور دیگر منصوبوں میں چین کی سوفیصد سرمایہ کاری ہے -منصوبوں میں مینجمنٹ ان کی اپنی ہے ،پاکستان کی حکومت صرف ان منصوبوں پر عملدرآمد کے عمل کو دیکھ رہی ہے - اس لئے ان منصوبوں میں شفافیت اور غیر شفافیت کا سوال پیدا نہیں ہوتا-انہوں نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پاکستان کی تاریخ کا عظیم منصوبہ ہے اور یہ منصوبہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ہے -جی ٹو جی منصوبوں میں ٹینڈرنگ کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن پنجاب حکومت نے اس منصوبے میں بھی ٹینڈرنگ کا عمل مکمل کیا ہے اور یہ پہلی دفعہ ملک کی تاریخ میں ہوا ہے - جمہوری حکومت ہو یا آمریت جی ٹو جی منصوبے میں ٹینڈرنگ کی کوئی مثال نہیں ملتی-انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ٹینڈرنگ کے شفاف عمل کے بعد بھی چینی کمپنیوں سے بات چیت کے ذریعے غریب قوم کے0 7ارب روپے بچائے ہیں - انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوٹ مار کی اور کئی ایک کرپشن کے سکینڈلز بھی سامنے آئے- کرپٹ حکمرانوں نے ملک و قوم کے لئے کچھ نہ کیا - اپنی جیبیں تو بھریں لیکن ملک کو غریب کیا - وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور اس کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا-وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ترقیاتی منصوبے شفاف طریقے سے آگے بڑھائے جا رہے ہیں -انہوں نے کہا کہ محنت ، دیانت اورامانت کو شعار بنا کر ملک و قوم کی خدمت کرنا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب انشاء اﷲ پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام ضرورحاصل کرے گا اور دنیا بھر میں گرین پاسپورٹ کی عزت اور احترام ہو گا-یہ کام کسی جادو ٹونہ سے نہیں بلکہ صرف اور صرف محنت سے ہی ہو سکتا ہے - اﷲ تعالی نے بھی ہمیں محنت سے کام کرنے کی تلقین کی ہے -ہمارا دوست ملک چین بھی محنت کے ذریعے دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بن چکا ہے اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے تین ٹریلین ڈالر ہیں -چین نے پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جو پیکیج دیا ہے ہمیں اس سے بھرپورفائدہ اٹھانا ہے اور وقت ضائع کئے بغیر آگے بڑھنا ہے - وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے پاک چائنہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس فور م کا ہر سال باقاعدگی سے انعقاد کیا جا رہا ہے اور یہ فورم معاشی تعلقات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے - انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ بزنس فورم کے تحت دونوں ممالک کے بزنس مینوں میں روابط بڑھ رہے ہیں -چینی قونصل جنرل یوبورن نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت معاشی تعاون کو مضبوط سے مضبوط بنانے کی خواہاں ہے-سی پیک کے تحت منصوبوں پر عملدرآمد سے پاکستان اور چین کا معاشی تعاون بڑھ رہا ہے-پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف صوبے کے عوام کی زبردست انداز میں خدمت کر رہے ہیں - پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت ، معیار اور تیزرفتاری سے تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے - پنجاب کو شہباز شریف کی صورت میں مضبوط قیادت میسر آئی ہے اور ان کے اقدامات سے پنجاب کی معیشت بھی بہتر ہو رہی ہے -چین کی کمپنیوں کے نمائندوں نے اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کا بڑھتا ہوا معاشی تعاون دونوں ممالک کے عوام کے لئے سود مند ہے -چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر قیصر عباس نے پاک چائنہ بزنس فورم کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی-تقریب میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے وزیر اعلی شہباز شریف کو سوینیرپیش کیا-

متعلقہ عنوان :