حکومت مجبور ہے تو بات ظاہر کرے پرویز مشرف کیساتھ کس مجبوری میں معاہدہ کیا ،شازیہ مری

خواتین کے حقوق کے معاملہ پر گھر ،سکول سے آغاز کرنا چاہے،آج بھی سر پہ دوپٹہ نہ رکھنے والی خواتین کو غلط سمجھا جاتا ہے ،ارم عظیم فاروقی کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 19 مارچ 2016 17:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ موجود حکومت نے عجیب بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرویز مشروف پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ بھی اورپھر ان کوملک سے فرار بھی کرایا ہے۔اگر حکومت مجبور ہے تو بات ظاہر کرے کہ پرویز مشرف کیساتھ کس مجبوری میں معاہدہ کیا گیاہے۔

خواتین کی بہترین درسگاہ والدین ہیں آج وہ سوچ تبدیل ہو رہی ہے جس میں لڑکی کی پیدائش پر رنجیدہ ہوا جاتا تھا ۔خواتین کے حقوق کیلئے صرف 8 مارچ کو ہی نہیں ہر وقت بات کرنی چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی میں محتسب اعلیٰ سندھ کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی،صوبائی محتسب اعلیٰ پیرعلی شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔شازیہ مری نے کہا کہ .جاگیردارانہ سوچ صرف دیہی علاقوں میں ہی نہیں بلکہ شہروں میں بھی موجود ہے ۔بڑے،شہروں میں بھی اکثر خواتین کوبسوں میں سفر کے دوران مشکلات پیش آتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنرل الیکشن میں خواتین کو حصہ لینے کیلئے میں نے بہت جدوجہد کی ہے اور سانگھڑ جیسے مشکل علاقے سے الیکشن جیت کر دکھا یا ہے ۔

ہمیں مردوں پر حکمرانی نہیں چاہے لیکن جو ہمارا حق ہے وہ ملنا چاہے اور اس کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیوں میں بھی خواتین کو جو اہمیت ملنی چاہے وہ نہیں دی جاتی ۔ہمارے معاشرے میں کچھ خواتیں بھی اپنی ہی خواتین کے حقوق کے خلاف طاقتور مردوں کا ساتھ دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے پہلے بھی پرویز مشروف کے ساتھ سپر این آراو کیا اوردس سال کیلے ملک سے چلے گے ۔

موجود حکومت نے عجیب بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرویز مشروف پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ بھی اورپھر ان کوملک سے فرار بھی کرایا ہے۔اگر حکومت مجبور ہے تو بات ظاہر کرے کہ پرویز مشرف کے ساتھ کس مجبوری میں معاہدہ کیا گیاہے۔اب بتایا جاے کے کس معاہدے کے تحت انہیں باہر جانے کا راستہ دیا گیا۔آئین توڑنے والے کوملک سے جانے کے لیے صاف راستہ دیا گیا جبکہ عوامی نمائندوں اور عوام کو قید و بند کی صعوبتیں اور پھانسیاں دی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آج معصوم بن رہے ہیں اس دلیری کا کیا فائدہ جس پر عمل ہی نہ ہو ۔وفاقی وزیر داخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں صرف بھڑکیں ماری ہیں ۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ ہمارے معاشری میں آج بھی گھر میں لڑکی کی پیداش پر وہ خوشی نہیں منای جاتی جو کسی لڑکے کی پیدائش پر منائی جاتی ہے ۔

ہمیں خواتین کے حقوق کے معاملہ پر گھر اور اسکول سے آغاز کرنا چاہے۔معاشرے میں آج بھی سر پہ دوپٹہ نہ رکھنے والی خواتین کو غلط سمجھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں آج بھی خواتین کو مخصوص نشستوں پر ایوان میں منتخب کرواتی ہیں ۔ایم کیوایم سمیت تمام جماعتوں کو خواتین کو جنرل سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا خواتین کو موقع دینا چاہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں موجود خواتیں ارکان نے مرد ارکان سے زیادہ قانون سازی میں حصہ لیا ہے جس کا اسپیکر متعدد بار اعتراف کر چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :