کورٹ کا فیصلہ آیا تو بیمار مشرف نے آکسیجن نکالی‘ دومکے دکھائے اورباہر چلے گئے‘جس طرح گئے ہیں لگتا ہے کہ بس گئے‘نوازشریف نے اپنی تکلیفیں بھلا دیں تو ہمیں بھی کیا اعتراض، میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی سکھر میں میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 19 مارچ 2016 14:03

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 مارچ۔2016ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جب کورٹ کا فیصلہ آیا تو بیمار مشرف نے آکسیجن نکالی‘ دومکے دکھائے اورباہر چلے گئے‘جس طرح گئے ہیں لگتا ہے کہ بس گئے‘نوازشریف نے اپنی تکلیفیں بھلا دیں تو ہمیں بھی کیا اعتراض، میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی۔

وہ سکھر میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ای سی ایل سے مشرف کا نام نکلا تو انہوں نے فورا اپنی آکسیجن ہٹائی دو مکے دکھاکرباہر چلے گئے۔

(جاری ہے)

مشرف جس طرح گئے ہیں واپس نہیں آئیں گے۔خورشید شاہ نے کہا کہ مشرف کیخلاف مقدمہ 12 اکتوبر کے اقدام پر بنتا ہے مگر حکومت نے 3 نومبر کی ایمرجنسی پر آرٹیکل6 کا مقدمہ دائر کیا، اب اگر حکومت راضی ہے تو ہمیں بھی کوئی اعتراض نہیں۔

انہوں نے سعد رفیق کہ اس بیان پر کہ مشرف حکومت کے گلے کا کانٹا بنے ہوئے تھے، کہا کہ گلے کاکانٹا زخم چھوڑ گیا ہے،دیکھنا ہوگا کہ حکومت اب کونسی اینٹی بائیوٹک استعمال کرتی ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ پرویز مشرف تو بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بھی نامزد ہیں حکومت انہیں اس کیس میں کیسے واپس لاتی ہے۔