فرقہ واریت ، لسانیت اور صوبائیت کی بنیاد پر تقسیم کرنیکی سازشیں ہو رہی ہے،حافظ سعید

ہفتہ 19 مارچ 2016 13:21

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 مارچ۔2016ء) امیر جماعت الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان کو دہشت گرد کے طور پر لا رہا ہے۔ ملک دشمن عناصر سیکولر قوتوں کی مدد کر رہے ہیں ، آج ہم کو فرقہ واریت ، لسانیت اور صوبائیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی بھی انہی دشمن عناصر کی کارروائیوں کا نتیجہ تھی۔

آج پھر وہی سازشیں ہو رہی ہیں پاکستان اسلام کی مکمل تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کیلئے بنایا گیا تھا۔ بانی پاکستان نے ہر جگہ اسلام کو بنیادی نقطہ قرار دیا۔ آج بھی ہم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر ہی پاکستان کو اسلامی ریاست بنا سکتے ہیں۔لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نام پر ہمارے ازلی دشمن کے ساتھ دوستیوں کی باتیں ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

مسلمان رکن اسمبلی اویسی کی زبان کاٹنے پر ہندوؤں نے انعام کا اعلان کر رکھا ہے جو سیکولر ریاست کا اصل چہرہ ہے۔

آن لائن کے مطابق گزشتہ روزفیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔امیر جماعت الدعوة حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ فیصل آباد کے مختلف جماعتوں کا ایک سٹیج پر آنا ایک نظریہ کے تحت ہے۔ نظریہ پاکستان کے تحت جمع ہونا خوش آئند ہے۔ قیام پاکستان میں علماء کرام کا کردار واضح کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آج جماعت الدعوة ایک تحریک کی طرح نظریہ پاکستان کے احیاء کیلئے پروگرام کر رہی ہے جو وقت کی اشد ضرورت ہے۔

پاکستان اسلام کی مکمل تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کیلئے بنایا گیا تھا۔ بانی پاکستان نے ہر جگہ اسلام کو بنیادی نقطہ قرار دیا۔ پاکستان بنانے کا مقصد مسلمانوں کو اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی دینا تھا۔آج بھی ہم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر ہی پاکستان کو اسلامی ریاست بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نام پر ہمارے ازلی دشمن کے ساتھ دوستیوں کی باتیں ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج لاکھوں کشمیری بندوقوں کے سائے میں پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیر کے حق میں نعرے لگ رہے ہیں۔ مسلمان رکن اسمبلی اویسی کی زبان کاٹنے پر ہندوؤں نے انعام کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ سیکولر ریاست کا اصل چہرہ ہے۔ پاکستانی حکمران بھارت سے دوستی کی باتیں کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف ہندوستان میں مسلمانوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی جاتی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ ہو چکا ہے۔ پاکستانی حکمران کشمیریوں کی آزادی کو بھول کر دوستیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر سے نظریہ پاکستان کو پاکستان میں زندہ کرنے کیلئے نوجوان پڑھے لکھے طبقے کو کھڑا ہونا ہو گا۔ اس کے لیے نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔ علماء کرام کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ گلی محلوں کی سطح پر نظریہ پا کستان کو اجاگر کریں

متعلقہ عنوان :