سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی زیر صدارت اجلاس

جمعہ 18 مارچ 2016 20:41

اسلام آباد ۔ 18 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مارچ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں 2013ء سے اب تک آغاز حقوق بلوچستان کی171 آسامیوں پر تعیناتی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ 15 دنوں کے اندر بڑے قومی اخبارات میں اشتہارات دیئے جائیں اور پہلے سے درخواست دینے والے امیدواروں کو بھی ٹیسٹ انٹرویوز میں شامل کیا جائے۔

کمیٹی اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ ہمارا کام حقائق سامنے لانے اور اپنی آئینی ذمہ داریوں کے مطابق عوامی حقوق دلانے کیلئے اپنی آواز بلند کرنا ہے۔ چیئرمین کمیٹی داؤد خان اچکزئی نے کوئٹہ چمن روڈ نامکمل ہونے کے باوجود ٹول پلازہ بنانے پر این ایچ اے کو ہدایت دی کہ بغیر سڑک بنایا گیا ٹول پلازہ فی الفور بند کیا جائے اور سڑک کا کام مکمل کر کے اگلے اجلا س میں تفصیلی رپورٹ دی جائے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ این ایچ اے کے جاری تمام منصوبوں کا موقع پر معائنہ کیا جائے گا اور اگلا اجلاس صرف پاک چین اقتصادی راہداری کے ون پوائنٹ ایجنڈا پر منعقد ہوگا۔کمیٹی اجلاس میں ایم ٹیگ اور ای ٹیگ کے حوالے سے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ ایم ون اور این ٹو کے اسلام آباد جنکشن پر دباؤ کی وجہ سے دو الگ الگ ٹیگ لگائے جا رہے ہیں۔

ایم ٹیگ ایف ڈبلیو او وصول کرتی ہے لیکن وصولیاں این ایچ اے کو بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔ عبد الولی خان انٹرچینج کے نام کی درستگی کے حوالے سے آگاہ کیا گیاکہ جلد ایگزیکٹو بورڈ سے منظور ی لی جائے گی اور تخت بھائی پل جولائی تک مکمل کر لیا جائے گا۔ حبیب آباد فلائی اوور ملتان کی مرمت کر دی گئی ہے۔شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ بلوچستان میں 8 نئے ٹول پلازے کم نرخوں پر چلائے جائیں گے۔

سینیٹر روزی خان کاکڑ نے پوسٹل سروسز کی خالی آسامیوں کے ڈمی اخبارات میں اشتہارات شائع کرانے کا نوٹس لینے کی تجویز دی اور کہا کہ اخبارات میں دوبارہ اشتہار دیا جائے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ این ایچ اے کے تمام جاری منصوبوں اور مستقبل کے منصوبوں کے فنڈز صوبہ وار تقسیم سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے ا ور تجویز کیا کہ پوسٹل سروسز کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

کمیٹی اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ پوسٹل سروسز کے اصلاحاتی ایجنڈے پر تقریباً کام مکمل ہو چکا ہے۔ سیونگ بنک اور صوبائی ٹیکسوں کی وصولی کا نظام بھی 30 جون تک مکمل ہو جائے گا۔ یوٹیلیٹی بلز، الیکٹرونک منی آرڈرز اور ملٹری پنشنز کے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور بیت المال کی سہولت دی جا رہی ہے اور پوسٹل سروسز فاؤنڈیشن سے ملازمین کے بچوں کو وظیفہ، بیٹیوں کی شادی اور بیماری پر مدد دی جاتی ہے۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز سجاد حسین طوری، روزی خان کاکڑ، کلثوم پروین، کامل علی آغا، مبصر سینیٹر زاہد خان، محسن لغاری کے علاوہ سیکرٹری وزارت خالد مسعود چوہدری، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کے علاوہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :