ہمارا ایٹمی پروگرام مخالف سے بہت بہتر ہے ،ہمیں اپنے فکروعمل کو قائداعظمؒ ،علامہ اقبالؒ کے فکروعمل سے ہم آہنگ بنانا ہو گا‘ رفیق تارڑ

وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان کرۂ ارض پر معاشی، اقتصادی اور عسکری لحاظ سے بہت بڑی طاقت ہو گا‘ سابق صدر مملکت کا خطاب

جمعہ 18 مارچ 2016 18:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) قراردادا لاہور کی منظوری کے طفیل مسلمانان ہند نے اپنی منزل کا تعین کیا،ہمیں اپنے فکروعمل کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے فکروعمل سے ہم آہنگ بنانا ہو گا۔ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں جاری ’’تقریبات یوم پاکستان‘‘ کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی لیکچر بعنوان ’’ قرارداد لاہور 23مارچ 1940ء ،ہم سے کیا تقاضا کرتی ہے ؟‘‘ کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔

اس موقع پر کلیدی مقرر چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ ا ور وفاقی شرعی عدالت کے ریٹائرڈ چیف جسٹس میاں محبوب احمد ،وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر جنرل عابد شیروانی، مولانا محمد شفیع جوش، بیگم صفیہ اسحاق، رحمت اﷲ جاوید، اساتذۂ کرام ، طلبا و طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ 23مارچ تجدید عہد کا دن ہے کہ ہم اس مملکت خداداد کو بانیان پاکستان کے وژن کے مطابق ایک جدید اسلامی جمہوری و فلاحی مملکت بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری نئی نسل اس وطن عزیز کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے وژن کے مطابق بنتے ہوئے ضرور دیکھے گی۔وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان کرۂ ارض پر معاشی، اقتصادی اور عسکری لحاظ سے بہت بڑی طاقت ہو گا۔

پاکستان اس وقت بھی عالم اسلام کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت ہے۔ ہمارا ایٹمی پروگرام مخالف سے بہت بہتر ہے اور وہ اس سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ یہاں ہر طرح کے موسم، پھل ،اجناس اور معدنیات موجود ہیں ۔ اکنامک کوریڈور کی تکمیل سے ایک معاشی انقلاب آئے گا اور عوام کے مسائل حل ہو ں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشاہیر تحریک آزادی اعلیٰ کردار کے مالک انسان تھے۔ قرارداد لاہور کے محرک مولوی فضل الحق عام سے گھر میں رہتے اور سادہ زندگی بسر کرتے تھے ۔ قرارداد لاہور کی تائید کرنیوالے مولانا ظفر علی خان نے اپنی تقریر، تحریر اور شاعری سے مسلمانان ہند کو بیدار کیا۔ چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کلیدی خطاب میں کہا کہ 23مارچ1940ء مسلم لیگ، پاکستان اور مسلمانان برصغیر کے مسلمانوں کی تاریخ کا ایک سنہری دن ہے۔

اس دن قائداعظمؒ کی قیادت میں مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں لاکھوں مسلمان شریک ہوئے اور اسی اجلاس میں الگ وطن کے قیام کی قرارداد منظور ہوئی۔1941ء میں اس قرارداد کو مسلم لیگ کے آئین کا حصہ بنا دیا گیا اور اس کی بنیاد پر سات سال بعد 14 اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔ قرارداد لاہور ہماری اساس ہے ۔عابد شیروانی نے کہاکہ قائداعظمؒ کی قیادت میں مسلمانان برصغیرکی بھرپورجدوجہد اور لاکھوں قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا گیا ۔

ہمیں تحریک پاکستان کے شہداء کو یاد رکھنا چاہئے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر طبقہ ہائے فکر کے لوگ ملکی تعمیر و ترقی اور استحکام میں اپنا کردار ادا کریں۔ شاہد رشید نے کہا کہ قرارداد لاہور کا پیغام ایک قوم بننے کا عزم ہے۔ مولوی اے کے فضل الحق نے اس قرارداد کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کا مقصد مسلمانوں کو ایک طاقت بنانا ہے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ عوام الناس کو اس تاریخی قرارداد کی اہمیت سے آگاہ کرنے کیلئے مختلف تقاریب منعقد کر رہا ہے۔ پروگرام کے آخر میں مولانا محمد شفیع جوش نے دعا کروائی۔

متعلقہ عنوان :