چین سے جدید اور نئی ٹیکنالوجی کی منتقلی پاکستان کے بیٹری سیکٹر خاص طور پر خشک بیٹری کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہے‘ فیصل آفریدی

حکومت سرمایہ کاروں کو سہولیات پہنچانے کیساتھ شعبے میں ٹیکسوں کا بوجھ بھی کم کرے‘ صدر پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس

جمعہ 18 مارچ 2016 17:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) پاکستان چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرشاہ فیصل آفریدی نے کہاہے کہ چین سے جدید اور نئی ٹیکنالوجی کی منتقلی پاکستان کے بیٹری سیکٹر خاص طور پر خشک بیٹری کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہے۔یہ بات انہوں نے خپ تون سینگشین نیو انرجی ٹیکنالوجی کے جی ایم تھیان وین چھنگ کی قیادت میں چار رکنی چینی وفد سے خطاب کے دوران کہی۔

وفد کے دیگر ارکان میں بزنس مینجر مسٹر تی آن چینگ ، مسٹر چین گونگ اور پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے اڈوائزر مسٹر شیاؤ شامل تھے۔وفد نے بیٹری صنعت اور اس سے منسلک دوسرے شعبوں جیسے کی آٹو موبائل ، جنریٹر ، سولر سسٹم ،الیکٹرونکس اور دیگر صنعتوں میں مشترکہ منصوبے لگانے اور انکا جائزہ لینے کے لئے شاہ فیصل آفریدی کی دعوت پر پاکستان چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

چینی وفد کو خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ پاکستان کے بیٹری کے شعبے میں بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔چین کی جدید اور نئی ٹیکنالوجی کی درآمد اس شعبے کو نئی بنیادوں پر استوار کر سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں موجود زیادہ تر بیٹری صنعت پرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے اور اس صنعت سے منسلک زیادہ تر لوگ بیٹریوں کی پیداوار میں پرانے طریقے استعمال کر رہے ہیں جسکی سب سے بڑی وجہ مقامی سطح پر ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کا فقدان ہے۔

پاکستان چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرتھیان وین چھنگ نے کہا کہ چینی سرمایہ کار بیٹری اور اس سے منسلک دو سرے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے چند سالوں میں چین میں بیٹری کی صنعت نے بہت زیادہ ترقی کی ہے جس سے دوسرے شعبوں جیسا کہ الیکٹرونک مینوفیکچرنگ ،بجلی کی پیداوار ،مواصلات اور انفارمیشن میں بہت زیادہ ترقی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی صنعتی ترقی دوسرے شعبوں جیسا کہ صحت ،تفریح اور تعلیم کی ترقی کی مرہون منت ہے۔اس موقع پر چینی وفد کے رکن ژانگ بونگ نے کہا کہ چینی کمپنیوں کی اس شعبے میں سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان کی مقامی ضرورتوں کو پورا کرنے کو ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں کو برآمدات کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔دریں اثناء پاکستان چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرشاہ فیصل آفریدی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ موجودہ گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرمایہ کاروں کو سہولیات پہنچانے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں ٹیکسوں کا بوجھ بھی کم کرے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت پر ٹیکسوں کا بہت زیادہ بوجھ موجود ہے جسکی وجہ سے پیداوار کا زیادہ تر حصہ گورنمنٹ کی طرف چلا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ٹیکسوں کا بھاری بوجھ کم بھی کیا جائے۔مسٹر شاہ فیصل آفریدی نے بتایا کہ درآمدی میٹریل پر پندرہ فیصد سیلز ٹیکس اور دس فیصد ایکسائز ڈیوٹی مقامی صنعت کی ترقی اور بین الاقوامی منڈی کے ساتھ مقابلے میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔

متعلقہ عنوان :