لاہور ہائیکورٹ نے ریونیو کے کرپٹ افسران کے خلاف درج مقدمات پر اینٹی کرپشن کی جانب سے کارروائی نہ کرنے اور ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پرکیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء سے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 18 مارچ 2016 14:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت کی۔ مقامی صحافی محمد عباس حیدرکے وکیل محمد وسیم ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ ریونیو افسران،تحصیلدار اور کرپٹ پٹواریوں نے کرپشن بے نقاب کرنے پر ریونیو دفاتر میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ریونیو دفاتر میں کوریج کے لئے آنے والے صحافیوں کو داخل ہونے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ آئین پاکستان اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریونیو افسران،تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف اینٹی کرپشن میں ہزاروں مقدمات دائر ہیں مگر متعلقہ ادارے ان کے خلاف کاروائی نہیں کر رہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کہ صحافیوں کو دھمکانے والے ریونیو افسران تحصیلداروں اور پٹواریوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے جبکہ ریونیو افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں موجود مقدمات کی تفصیلات عدالت میں طلب کر کے کاروائی کا حکم دیا جائے۔ سرکاری وکیل نےایڈیشنل کلکٹر ریونیو کی جانب سے جواب داخل کراتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا لہذا درخواست مسترد کی جائے. جس پر عدالت نے کیس کی سماعت آٹھ اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء سے جواب طلب کر لیا۔